PT-143 آپ کے دینے کا پیمانہ

پھر اُس نے اُن سے کہا خبردار رہو کہ کیا سُنتے ہو۔ جس پیمانہ (جس سچائی سے واقف ہو کر) سے تم ناپتے (سوچنا اور دیکھنا بھالنا) ہو اُسی (نیکی اور سے علم سے) تمہارے لئے ناپا (اس کے علاوہ) جائے گا۔                             مرقس 4 : 24

کلام کو پڑھنا اور سننا اچھّا ہے۔ لیکن جب ہم اپنی سوچوں کو اس کے لئے مخصوص کردیتے ہیں ہم اسے زیادہ گہرائی سے سمجھنا شروع کردیتے ہیں۔ خُدا کا کلام قدرت سے معمور ہے اور اس کے اندر ہمیں تبدیل کرنے کی قوّت ہے۔ جس طرح ایک اچھّی، غذائیت سے بھرپور خوراک سے فائدہ اُٹھانے کے  لئے اس کو اچھّی طرح چبانے اور نگلنے کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح خُدا کے کلام کو بھی ہضم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ہماری زندگی کا حصّہ بن جائے۔ کسی حوالہ کو چُنیں اور سارا دِن اس پر غور کریں اور پھر وہ آپ کے دِل میں جڑ پکڑ لے گا اور آپ کے لئے زیادہ بامعنی بن جائے گا۔

 

آج کا قوّی خیال: جس قدر زیادہ میں کلام کے بارے میں سوچتا/سوچتی اور اس کے مطالعے کے لئے خود کو مخصوص کرتا/کرتی ہوں اتنا ہی زیادہ مجھے اس میں سے حاصل ہوتا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon