میرے فرمان کو بجا لا اور زندہ رہ اور میری تعلیم کو اپنی آنکھ (کی پتلی) جان۔ ان کو اپنی انگلیوں پر باندھ لے۔اِن کو اپنے دِل کی تختی پر لکھ لے۔ امثال 7 : 2 – 3
جو ہم سوچتے اور بولتے ہیں، خاص کر اگر یہ اکثر ہوتا ہے، تو وہ ہمارے دل کی تختیوں پر پہلے سے نقش ہوتا ہے۔ یہ ہماری ہارڈ ڈرائیو پر نقش ہوتا ہے، اگر ایسا کہا جائے تو۔ جس طرح ایک کمپیوٹر وہی معلومات دکھا سکتا ہے جو اس کے اندر ڈال دی جاتی ہے، ہمارے دل بھی وہی ظاہر کرتے ہیں جو ان پر لکھا جاتا ہے: "کیونکہ جو دل میں بھرا ہے (معموری، جو کثرت سے بھرا ہوا ہے) وہی منہ پر آتا ہے” (متّی 12 : 34)۔ اگر آپ اپنے کمپیوٹر کے ہارڈ ڈرائیو کے نتائج سے مطمئین نہیں ہیں تو آپ بِلا جھجھک نیا پروگرام یا نیا کمپیوٹر لینے میں دیر نہیں کریں گے، کچھ ایسا ہی ہے جو آپ کو اپنی زندگی کے ساتھ بھی کرنا چاہیے۔ جو بھی آپ کے دل میں ڈال دیا گیا ہے اس کو دوبارہ سے لکھنا شروع کردیں جس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ اپنی سوچ اور گفتگو میں محتاط ہو جائیں۔
آج کا قوّی خیال: میں خُدا کے کلام کے بارے میں سوچتا/سوچتی اور گفتگو کرتا/کرتی ہوں؛ اس کے آئین میرے دِل پر نقش ہیں۔