اُونچے اُونچے خیال نہ باندھو(لوگوں اور انسانوں ) بلکہ اَدنیٰ لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو۔ اپنے آپ کو عقل مند نہ سمجھو.۔ رومیوں 12 : 16
سب چیزیں تبدیل ہوجاتی ہیں سوائے خُدا کے، اور ہمارے پریشان ہونے سے زندگی میں تبدیلیاں رونما ہونا بند نہیں ہوں گی۔ لوگ تبدیل ہوتے ہیں،حالات تبدیل ہوجاتے ہیں، ہمارے بدن تبدیلی سے گزرتے ہیں اور ہماری خواہشات اور جنون بدل جاتے ہیں۔ زندگی میں ایک چیز یقینی ہے اور وہ ہے تبدیلی!
تبدیلی کے وقت میں سب سے پہلی چیز جس سے ہمیں دوچار ہونا پڑتا ہے وہ ہمارے خیالات ہیں کیونکہ خیالات براہ راست ہمارے جذبات پر اَثر انداز ہوتے ہیں اور ہمارے رویہ کا تعین کرتے ہیں۔ جب حالات تبدیل ہوتے ہیں، تو ذہنی طور پر ان کو قبول کریں اور پھر آپ کے لئے اپنے جذبات کو قابو میں کرنا بہت آسان ہوجائے گا۔ اگر کوئی ایسی تبدیلی پیدا ہوتی ہے جسے نہ تو آپ نے چُنا ہے اور نہ ہی آپ اُس کے لئے تیار ہیں تو پھر آپ کو اس تبدیلی کے سلسلہ میں بہت سے جذبات کا سامنا کرنا ہوگا ، لیکن خُدا کے کلام پر عمل کرنے سے اور حالات کے بارے میں ردِ عمل ظاہر نہ کرنے سے، آپ اپنے جذبات کو کنٹرول کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں بجائے اس کے وہ آپ کو کنٹرول کریں۔
آج کا قوّی خیال: میں تبدیلی کا مقابلہ نہیں کرتا/کرتی اور نہ ہی اس سے ڈرتا/ڈرتی ہوں، جب بھی ضرورت ہو میں اس کے مطابق ڈھل جاتا/جاتی ہوں۔