اور کِسی بات میں (ایک لمحہ کے لئے بھی ) مُخالِفوں سے دہشت نہیں کھاتے یہ ( مستقل مزاجی اور بے خوفی) اُن کے لئے (آنے والی) ہلاکت کا صاف نشان (ثبوت اور مہر) ہے لیکن تمہاری نجات کا (یقینی نشان اور ثبوت)۔اور یہ خُدا کی طرف سے ہے۔ فلپیوں 1 : 28
پولس رسول فلپیوں کے خط میں کہتا ہے کہ ہمیں ایک لمحہ کے لئے بھی اپنے مخالفوں سے جو ہمارے خلاف کام کرتے ہیں دہشت زدہ ہونے یا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ کہتا ہے کہ ہمارا بے خوف ہونا ہمارے دشمنوں پر آنے والی ہلاکت کا نشان ہے اور خُد اکی طرف سے ہماری اپنی نجات اور چھٹکارے کا ثبوت۔ دوسرے الفاظ میں جب ہمیں آزمائشوں میں سے گزرنا پڑتا ہے، روحانی عالم میں ہم پر نگاہیں ہوتی ہیں۔ خُدا دیکھتا ہے اور اِبلیس دیکھتا ہے، اس لئے ہم جس ردِ عمل کا اظہار کرتے ہیں اور جو ہم کہتے اور کرتے ہیں وہ بہت اہم ہے۔ اگر آپ مشکل حالات میں اپنی زبان کو لگام دیتے ہیں اور جذباتی طور پر مستحکم رہتے ہیں ، تو آپ خُدا کی تعظیم کرتے ہیں اور ابلیس کو یہ بتاتے ہیں کہ وہ آپ کو کنٹرول نہیں کرسکتا۔
آج کا قوّی خیال : میں ہر قسم کے حالات میں بے خوف ہوں، اور اپنے چھٹکارے کے لئے خُدا پر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں۔