PT-33 مسیح کے ذاتی ایلچی

پس ہم مسیح کے ایلچی ہیں۔ گویا ہمارے (مسیح کے ذاتی ایلچی کی حیثیت سے) وسیلہ سے خُدا التماس کرتا ہے۔ ہم مسیح کی طرف سے منت کرتے ہیں کہ خُدا سے میل ملاپ (کی پیشکش کی جاتی ہے) کرلو۔                     2 کرنتھیوں 5 : 20

ہم سب کو اچھّی، مضبوط تعلیم کی ضرورت ہے۔ لیکن تعلیم کے ساتھ ہمیں یہ بھی جاننے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی زندگی کس طرح سے بسر کریں۔ اگر ہم مسیح کواچھے طریقے سے پیش کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں فتح مندی میں چلنا ہوگا۔

بائبل بیان کرتی ہے کہ ہم فاتح سے بڑھ کر غالب ہیں (دیکھیں رومیوں 8 : 37) اور ہمیں اپنی زندگی خُداوند یسوع مسیح کے وسیلہ سے بادشاہ کی طرح گزارنی ہے۔(رومیوں 5 : 17)۔ جب ہم فتح مند ہوں گے دوسرے دیکھیں گے اور وہ بھی ایسی ہی فتح مند زندگی کے خواہشمند ہوں گے۔ اس کو سادہ الفاظ میں یوں بیان کیا جاسکتا ہے کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ لوگ خُداوند یسوع مسیح کو قبول کریں تو ہمیں اُنہیں یہ دیکھانا ہوگا کہ اُس کے ساتھ تعلق رکھنے سے ہماری زندگیوں میں حقیقی  تبدیلی آتی ہے۔ ہم زمین پر اُس کے ذاتی ایلچی ہیں اور ہمیں اُس کی نمائندگی اچھّی طرح سے کرنی ہے۔

 

آج کا قوّی خیال: میں خُداوند یسوع مسیح کا/کی ذاتی ایلچی ہوں؛اور میں اس کے فضل سے اس کی اچھّی نمائندگی کروں گا/گی۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon