PT-39 اچھّا رویہ اپنائیں

غرض اَے بھائیو! جتنی باتیں سچ ہیں اور جتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جتنی باتیں واجب ہیں اورجتنی بات پاک ہیں اور جتنی باتیں پسندیدہ ہیں اور جتنی باتیں دلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعریف کی باتیں ہیں اُن پر غور کیا کرو۔                       فلپیوں 4 : 8

ہماری سوچیں ہمارے رویے کو جنم دیتی ہیں۔ ایسا ممکن نہیں ہے کہ ہمارے خیالات میں نفرت، نامہربانی اور بدی ہو اور لوگوں کے ساتھ ہمارا برتاؤ مُحبّت سے پُر، مہربان اور اچھّا ہو۔ اچھے رویے اچھی سوچوں سے جنم لیتے اور زندہ رہتے ہیں۔ بُرے رویے بُری سوچوں کا نتیجہ ہوتے ہیں اور اُنہی سے پنپتے ہیں۔

ہمارا رویہ یا تو بُرا ہوتا ہے یا اچھّا؛ یہ ہمارا چناؤ ہے۔ ہم اچھّے رویے کے ظاہر ہونے کا انتظار نہیں کرسکتے؛ یہ ہمارا فیصلہ ہے کہ ہم کس قسم کا رویہ اپناتے ہیں۔ ہر قسم کے حالات میں نیک رویہ رکھنے کا فیصلہ کریں۔ بلند آواز سے کہیں ’’میرا رویہ میرا چناؤ ہے۔‘‘

 

آج کا قوّی خیال: میرا رویہ میرا چناؤ ہے میں تعریف کی باتوں پر سوچنے کا فیصلہ کرتا/کرتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon