PT-59 اپنے غصے کو قابو میں رکھیں

جو قہر کرنے میں دھیما ہے پہلوان سے بہتر ہے اور وہ جو (اپنی) رُوح پر ضابط ہے اُس سے جو شہر کو لے لیتا ہے۔                        امثال 16 : 32

اِس آیت میں غصہ کو قابو میں کرنے کی طاقت کو بیان کیا گیا ہے۔ خُدا نے ہمیں پرہیز گاری دی ہے (دیکھیں گلتیوں 5 : 23)۔ تاکہ ہم اپنی زبانوں، سوچوں، جوش، جذبات اور مزاج پر نظر رکھیں، تو بھی کچھ لوگ یہ نہیں جانتے کہ اپنے جذبات کو قابو میں کرنا چناؤ نہیں ہے۔ وہ سوچتے ہیں اُنہیں ویسے ہی کرنا چاہیے جیسے کہ اُن کے دل میں آتا ہے۔ جب انہیں غصہ آتا ہے تو وہ اپنے غصہ کے جذبات کے مطابق فیصلہ کرتے ہیں اور جب تک وہ غصہ میں رہتے ہیں اس وقت تک ناراض رہتے ہیں اور اس سارے عرصہ میں غصہ ان کی خوشی ان سے چھین لیتا ہے۔ صحائف میں ہم ابی سلوم کے بارے میں پڑھتے ہیں جس نے دو سال تک اپنے غصہ کو اپنے دِل میں دبا کر رکھا اور اس کو بڑھنے دیا اور آخر کار اس کی وجہ سے اس نے اپنے ہی بھائی کو قتل کردیا (دیکھیں 2 سموئیل 13 باب)۔

آپ کو یہ جاننا چاہیے کہ خُدا کی مدد سے آپ اپنے غصّہ پر قابو پا سکتے ہیں۔ غصّہ کے بارے میں اور اُن کو جو آپ کو تکلیف پہنچاتے ہیں معاف کرنے کی اہمیت کے بارے میں خُدا کے کلام کا مطالعہ کریں ۔ خُدا سے دُعا کریں اور کہیں کہ وہ آپ کو فضل اور زور دے تاکہ آپ اُن کو معاف کرسکیں۔ (دیکھیں 2 کرنتھیوں 12 :9)۔ غصّہ کو اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کی زندگی میں خُدا کی قوّت کو روک دے۔

 

آج کا قوّی خیال: میں جلدی سے معاف کردیتا/دیتی ہوں اور میں کبھی بھی جذبات کو موقع نہیں دیتا کہ وہ میرے عمل پر اختیار رکھیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon