سارے دِل سے خُداوند پر توکل کر اور اپنے فہم پر بھروسہ نہ کر۔ امثال 3 : 5
خُدا پر بھروسہ کرنے سے ایک مُراد یہ بھی ہے کہ ہمارے بہت سے سوالوں کے جواب ہمارے پاس نہیں ہیں۔ جب آپ کو جواب مل جائیں گے تو پھر آپ کو خُدا پر بھروسہ کرنے کی مزید ضرورت نہیں ہوگی۔ لیکن اگر آپ کے پاس آپ کے سوالوں کے جواب نہیں ہیں پھر آپ کو خُدا پر بھروسہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ وہ ہمارے ہر سوال کا جواب دے سکتا ہے لیکن وہ ایسا نہیں کرتا کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس پر بھروسہ کریں۔
کیا آپ نے کبھی ایسا کہا کہ ‘‘ہم خُدا پر بھروسہ کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں کرسکتے’’؟ اپنی ساری حد تک کوشش کرنے کے باوجود ۔۔۔ یعنی آپ نے سب کچھ کرلیا ہے اور اَب آپ کے پاس کوئی راستہ باقی نہیں بچا۔
ہمیں اپنا اندازِ گفتگو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ خُدا پر بھروسہ کرنا ہمارا سب سے بڑا استحقاق ہے۔ یہ کتنے اعزاز کی بات ہے کہ ‘‘میری زندگی میں چاہے کتنا ہی بڑا مسئلہ کیوں نہ ہو میں خُدا پر بھروسہ کروں گا/گی!’’ خُدا آپ کا خیال کرنا چاہتا ہے لیکن جب تک آپ خود اپنا خیال کرنا نہیں چھوڑیں گے وہ اپنا کام شروع نہیں کرے گا۔ اپنی فکر کرنا چھوڑدیں اور خُدا پر بھروسہ کرنا شروع کریں۔
آج کا قوّی خیال: میرے پاس سب سوالوں کے جواب نہیں ہیں لیکن خُدا کے پاس ہیں۔ میں اُس پر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں۔