رُوح کی تلوار

اور نجات کا خَود اور رُوح کی تلوار جو خُدا کا کلام  ہے لے لو۔                                افسیوں 6 : 17

کلیسیا کے خلاف ابلیس کے حملے پہلے سے کہیں زیادہ شدت اختیار کرچکے ہیں۔ بہت سے لوگ اپنی سوچوں میں شدید حملوں کا سامنا کررہے ہیں اور خوف کے بڑے حملوں کا مقابلہ کررہے ہیں۔

وہ شخص جو خُدا کے کلام میں قائم رہنا سیکھ لیتا ہے اور کلام کو اپنے اندر بسا لیتا ہے اس کے پاس جنگ کے لئے ایک دو دھاری تلوار موجود ہے۔ قائم رہنے کا مطلب ہے وفادار رہنا، اپنی خدت کو جاری رکھنا اور بسے رہنا۔ اگر آپ خُدا کےکلام کو اپنی زندگی کے جزوی حصہ میں جگہ دیں گے  تو آپ سچائی کے جزوی حصہ ہی سے واقف ہوں گے اور محدود آزادی کا تجربہ کریں گے۔ لیکن وہ لوگ جو اس میں قائم رہتے ہیں وہ پوری سچائی سے واقف ہوں گے اور مکمل آزادی کا تجربہ کریں گے۔

میری زندگی میں بہت گڑ بڑ تھی کیونکہ میں کلام سے ناواقف تھی۔ بہت سال تک میں ایک ایسی مسیحی تھی جو خُدا سے توپیار کرتی تھی اور کلیسیا کے کاموں میں بھی بہت متحرک تھی لیکن بالکل بھی آزاد نہیں تھی کیونکہ میں کلام کو نہیں جانتی تھی۔ شُکر ہے کہ اب میں گواہی دے سکتی ہوں کہ خُدا کے کلام کے وسیلہ سے میں فتح مند ہوں اور ابلیس کے حملوں کو پہچان لیتی ہوں۔

خُدا کے کلام کو سیکھیں اور پاک رُوح کو موقع دیں کہ وہ کلام کے اُن حصوں کو جو وہ آپ کےدِل میں ڈال رہا ہے اقرار کرنے، گیت گانے اور غور کرنے کے وسیلہ سے آپ پر روشن کرے۔

 

اگر آپ اپنی تلوار کو تھامیں رہیں گے تو دشمن آپ پر حملہ کرنے میں جلدی نہیں کرے گا۔ کلام کا اعلان کریں!

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon