اِس لئے کہ وہ خُدا کی راستبازی (وہ راستبازی جو اُنہیں کلام، خیال اور کاموں میں خُدا کی نظر میں مقبول ٹھہراتی ہے) سے ناواقف ہوکر اور اپنی راستبازی (نجات کے ذریعہ کے طور پر) قائم کرنے کی کوشش کرکے خُدا کی راستبازی کے تابع نہ ہوئے۔ رومیوں 10 : 3
راستبازی کا مطلب ہے خُدا کے ساتھ درست تعلق قائم کرنا اور پھر مسلسل اپنی گفتگو، خیال اور کاموں میں اُس کی مرضی کے مطابق ڈھلنا۔ دوسرے الفاظ میں جب ہمارا خُدا کے ساتھ درست تعلق قائم ہو جاتا ہے تو ہم نہ صرف صیح سوچنا، گفتگو کرنا بلکہ صیح کام بھی کرنا شروع کردیتے ہیں۔ یہ ایسا عمل ہے جس میں ہم مسلسل ترقی کررہے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ ہمیں ناکامی ہو لیکن مجموعی طور پر ہم آگے بڑھتے ہیں۔
پاک رُوح ہمارے اندر کام کرتا ہے، ہماری مدد کرتا ہے تاکہ ہم مسیح میں پورے طور اس شخصیت میں تبدیل ہوجائیں جو باپ چاہتا ہے۔ راستبازی کا ظاہرا کام ــــ جو آخر کار ہمارے خیالات، گفتگو اور عمل سے ظاہر ہوتا ہے ــــ اس وقت تک شروع نہیں ہوسکتا جب تک ہم یہ ایمان نہیں لاتے کہ خُدا کے ساتھ مسیح یسوع کے وسیلہ سے ہمارا تعلق بحال ہوچکا ہے۔
آج کا قوّی خیال: خُدا کے حضور میں میرے خیالات، الفاظ اور عمل مقبول ہے کیونکہ مسیح میرے اندر بستا ہے۔