فریب نہ کھاؤ۔ خُدا ٹھٹھوں میں نہیں اُڑایا جاتا کیونکہ آدمی جو کچھ بوتا ہے وہی کاٹے گا۔ گلتیوں 6 : 7
ہم ٹماٹر کے بیج کو دیکھ کر اندازہ لگا لیتے ہیں کہ ایک عمل سے گزرنے کے بعد اس سے ٹماٹر کی فصل تیار ہوگی۔ اِسی طرح ہم رویوں، خیالات اور الفاظ کو دیکھ تو نہیں سکتے لیکن یہ روحانی عالم (اندیکھے) میں بیج کا کام کرتے ہیں، اور اِن سے فصل پیدا ہوتی ہے جس کا انحصار اس بات پر ہے کہ بویا کیا گیا تھا۔
وہ لوگ جو مسلسل منفی خیالات، رویے اور الفاظ بوتے ہیں وہ زندگی میں بہت سے منفی نتائج کو جنم دینے کا سبب بنتے ہیں۔ اسی طرح وہ جو مثبت ، زندگی بخش خیالات، رویوں اور الفاظ کو بوتے ہیں وہ اچھّے نتائج دیکھیں گے۔
کوئی بھی کسان ٹماٹر کا بیج بو کر گوبھی کی فصل کی توقع نہیں کرتا، اور آپ کو بھی اگر اچھّی فصل کی اُمید ہے تو منفی الفاظ کا بیج نہ بوئیں۔ جب آپ واقعی اس اصول کو سمجھ لیں تو اس کے مطابق عمل بھی کریں ،یعنی آپ اپنے الفاظ کو اور اپنی زندگی کو تبدیل کر لیں۔
آج کا قوّی خیال: میں اچھّی فصل کی توقع کرتا/کرتی ہوں ان مثبت الفاظ کی بدولت جو میں نے بوئے ہیں۔