سب کام (خُدا کے خلاف) شکایت اور(آپس میں) تکرار بغیر کیا کرو۔ فلپیوں 2 : 14
مندرجہ بالا حوالہ میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ ہم خُدا کے خلاف شکایت نہ کریں۔ کیونکہ خُدا ہمارا باپ ، مہیا کرنے والااور نگہبان ہے، جب ہم شکایت کرتے ہیں تو دراصل ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ جو کچھ خُدا کررہا ہے وہ ہمیں پسند نہیں ہے اور ہم اپنی زندگی میں اُس کی راہنمائی پر بھروسہ نہیں کرتے۔ یہاں تک کہ اگر جو کچھ ہماری زندگی میں ہورہا ہے وہ خُدا کی طرف سے نہیں ہے تو بھی ہم اُس پربھروسہ کریں وہ اُنہیں درست کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔
ہم اپنی باتوں سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آیا ہم خُدا کی بھلائی کے لئے اُس کے شُکر گزار یا قدر دان ہیں یا ناراض ہیں۔ اگر ہم واقعی خُدا پر بھروسہ کرتے ہیں، تو ہم نہ ہی بڑبڑائیں گے اور نہ ہی شکایت کریں گے لیکن ہم اپنی زندگی کے لئے اپنی شُکرگزاری کی آواز اس تک پہنچائیں گے کہ اس نے ہمیں قوّت دی کہ وہ کرسکیں جو کرنے کی ضرورت ہے جب تک ہم منتظر ہیں۔
آج کا قوّی خیال: میں خُدا پر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں مجھے کسی بھی بات کے لئے بڑبڑانے کی ضرورت نہیں ہے!