جیسا خُدا نے آپ کو بنایا ہے اُس شخصیت کو قبول کرنا

…( محض خُدا، اپنے رفقا اور اپنے آپ سے دوستانہ تعلقات کی خواہش ہی نہ کریں بلکہ اِس کی جستجو کریں اِس کے طالب ہوں!(خود شامل کیا گیا )  1 پطرس 3 : 11

اپنی خدمت کے دوران میں نے یہ دریافت کیا کہ بہت سے لوگ خود کو پسند نہیں کرتے ہیں۔ وہ خود کو رد کرتے ہیں! یہ مسئلہ ہماری سوچ سے بھی بڑا ہے۔ یہ ہرگز خُدا کی مرضی نہیں کہ اس کے فرزند اپنے ہی مخالف ہوں۔ بلکہ یہ ابلیس کی ایک چال ہے تاکہ ہمیں تکلیف پہنچائے اور ہم دوسروں سے مُحبّت کرنے کے قابل نہ رہیں۔

اگر ہم اپنے ساتھ موافقت پیدا نہیں کرسکتے تو دوسروں کے ساتھ کس طرح نبھاہ کریں گے۔ جب ہم خود کو رد کرتے ہیں اس وقت ایسا لگتا ہے کہ دوسرے بھی ہمیں رد کرتے ہیں۔ تعلقات ہماری زندگی کا اہم ترین حصّہ ہیں۔ جو کچھ ہم اپنے بارے میں سوچتے ہیں وہ زندگی اور تعلقات میں ہماری کامیابی کا تعین کرتا ہے۔ ہمیں مسیح میں مکمل پُراعتماد ہونے کی ضرورت ہے۔

اپنے بارے میں ہمارا تصور ایک اندورنی تصویر کی مانند ہے جو ہم اپنے بارے میں بناتے ہیں۔ اگر یہ تصور خوشگوار یا کلام کے مطابق نہیں ہےتو ہم خوف، عدمِ تحفظ اور اپنے بارے میں بہت سی غلط فہمیوں کا شکار ہوجائیں گے۔

خُدا ہم سے پیار کرتا ہے اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کی مُحبّت کو قبول کریں۔ اور اُس کی مُحبّت کے باعث  ہم خود سے اچھّے اور متوازن طریقہ سے پیار کرسکتے ہیں۔ ہم خُدا کے فرزند ہیں ۔۔۔ یعنی ایسے لوگ جن سے مُحبّت کی گئی ہے،جنھیں قبول کیا گیا ہےاورجو اُس کے فضل کے باعث ہر روز آگے بڑھ رہے ہیں۔


مسیح خُداوند ہماری زندگیوں میں بحالی کے لئے آیا۔ وہ چیزیں جنھیں وہ بحال کرنے کے لئے آیا اُن میں سے ایک خوشگوار اور متوازن شخصی تصور ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon