اتحاد میں برکت ہے

دیکھو! کیسی اچھّی اور خوشی کی بات ہے کہ بھائی باہم مِل کر رہیں…یا حرمون کی اُوس کی مانند ہے جو صیون کے [بُلند وبالا] پہاڑوں پر پڑتی ہے کیونکہ وہیں خُداوند نے برکت کا یعنی ہمیشہ کی زندگی کا حُکم فرمایا۔  (زبور ۱۳۳ : ۱ ، ۳)

اگرآپ کسی بات کے لئے کافی عرصہ سے دُعا کررہے ہیں اور ابھی تک خُدا کی طرف کوئی جواب موصول نہیں ہورہا تو ہوسکتا ہے کہ آپ کو کسی کےساتھ متفق ہوکر دُعا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس قسم کا اتحاد ایک زبردست روحانی حکمتِ عملی ہے اور آج کی آیت کے مطابق یہ اچھّی بات ہے اور اِس سے خُدا کی برکت کا حکم صادر ہوتا ہے۔

جب دو یا دو سے زیادہ لوگ متفق ہوتے ہیں خُداوند یسوع اُن سے وعدہ کرتا ہے کہ وہ اُن کے ساتھ ہوگا، اُس کی حضوری ہماری زندگیوں اور حالات میں ہمارے تصور سے بھی زیادہ قوت ظاہر کرے گی۔ وہ متی ۱۸ : ۱۹۔۲۰ میں فرماتا ہے: ’’پھر میں تم سے کہتا ہوں کہ اگر تم میں سے دو شخص زمین پر کسی بات [کسی بھی اور ہربات] کے لئے جِسے وہ چاہتے ہوں اِتفاق کریں (آپس میں ہم آہنگ ہوں، مطابقت رکھیں)  تو وہ میرے باپ کی طرف سے جوآسمان پر ہے اُن کےلئے ہوجائے گی۔ کیونکہ جہاں دویا تین میرے نام پر(میں) اکھٹے ہیں (میرے پیروکار کی حیثیت سے ایک دوسرے کے لئے کشش محسوس  کریں)  وہاں میں اُن کے بیچ میں ہوں۔‘‘ انفرادی طور پرخُدا ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے لیکن جب ہم اتحاد اوراتفاق کے ساتھ اکھٹے ہوتے ہیں ہماری قوت بڑھ جاتی ہے ۔ بائبل فرماتی ہے کہ ایک آدمی ایک ہزار کا پیچھا کرتا ہے اوردو آدمی دس ہزار کو بھگا دیتے ہیں (دیکھیں استثنا ۳۲ : ۳۰)۔ مجھے یہ حساب بہت پسند ہے!

کیونکہ خُدا کی قوت اتحاد پر ٹھہرتی ہے اور اُس کی حضوری اُن کے ساتھ ہے جو اُس کے نام سے اکٹھے ہوتے ہیں، دشمن لوگوں کو سرگرمی سے جُدا کرنے ، تعلقات میں کشیدگی پیدا کرنے  اور انسانوں کو ایک دوسرے کی مخالف کرنے میں لگا ہوا ہے۔ ہمیں اتحاد اور اتفاق کی قوت کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور ہمیں خُدا سے بات کرنی ہے اور دوسروں کے ساتھ مِل کر اُس کی آواز سُننی ہے تاکہ ہم اس قوت کو کام میں لاسکیں۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: دوسروں کےساتھ مِل کردُعا کرنا نہ چھوڑیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon