
کیونکہ مختون تو ہم (مسیحی) ہیں جو خُدا کے رُوح کی ہدایت سے عبادت کرتے ہیں اور مسیح یسوع پر فخر کرتے ہیں اورجسم کا بھروسا (اپنی حیثیت میں) نہیں کرتے۔ اور نہ ہی جسم کےظاھری پن و فوائد پر جو نظر آئیں۔ فلپیوں 3 : 3
روحانی طور پر زیادہ مضبوط ہونے اور محفوظ ہونے کی اہم کنُجی یہ ہے کہ ہم حقیقی اعتماد کے منبع کو تلاش کریں۔
آج آپ کا اعتماد کس چیز پر ہے؟ کیا یہ آپ کے تعلیمی معیار پر ہے، آپ کے معاشرتی تعلقات پر ہے، آپ کی دولت پر ہے، یا آپ کے اس عہدہ پر ہے جو آپ کو کام کی وجہ سے ملا ہوا ہے ۔۔۔۔ یا خُدا پر ہے؟ اس سوال کا جواب ہراُس اِیماندار کو دینا ہے جس کی خواہش یہ ہے کہ وہ ہر روز خُدا کی قربت کو حاصل کرے۔
اگر ہم اپنا پورا اعتماد تعلیم پر، یا صورت پر، نعمتوں اور صلاحیتوں پر، یا دوسرے لوگوں کی آراء پر رکھتے ہیں تو آخر کار ہمیں بے اعتمادی کے سبب سے مایوسی اور نااُمیدی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہمارا آسمانی باپ ہم سے یہ کہہ رہا ہے کہ "شاید انسانوں اور حالات کے سبب سے تمہیں نااُمیدی کا سامنا کرنے پڑے لیکن میرے سبب سے ایسا نہیں ہوگا۔ تم مجھ پر بھروسہ اور اعتماد کرسکتے ہو۔”
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ آپ ایسے مقام تک پہنچ جائیں جہاں آپ کا اعتماد جسم پراور اِس دنیا کی چیزوں پر نہ رہے بلکہ خُداوند یسوع مسیح پرہو۔ وہ واحد ہستی ہے جو آپ کو زور دے سکتا ہے، اور وہ ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑا رہے گا اور آپ کو کبھی بھی مایوس نہیں کرے گا۔
دیانتداری سے جائزہ لیں کہ آپ کا اعتماد کس چیز پر ہے اور اگر یہ خُدا کے علاوہ کسی اورچیز پر ہے تو توبہ کریں (اپنی سوچ تبدیل کریں اور اچھّی سوچ کو اپنائیں)، اور اپنے طریقہ کار کوبدلنے کے لئے تیار ہوجائیں۔