اَے عزیزو! اپنا انتقام نہ لو بلکہ غضب کو موقع دو کیونکہ لکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے انتقام لینا میرا کام ہے ۔ بدلہ میں ہی دوں گا۔ رومیوں ۱۲ : ۱۹
جب کوئی ہمیں غصہ دلاتا ہے تو شیطان ہمیں پریشان کرتا ہے۔ لیکن جب ہم رحم اور معافی کا رویہ اپناتے ہیں تو یہ دشمن کی خواہش کے بالکل برعکس ہے، کیونکہ اس طرح اس کا ہمیں پریشان کرنے کا منصوبہ دھرارہ جاتا ہے۔ لیکن یہ فطری رویہ نہیں ہے اور نہ ہی یہ اتنا آسان ہے لیکن جب ہم اپنا حصہ ادَا کرتے ہیں تو خدا وہ کرے گا جو ہماری طاقت سے باہر ہے۔
جب کوئی ہمیں غصہ دلاتا یا ٹھوکر کھلاتا ہے توعام طور پر ہم میں سے زیادہ ترپلٹ کراُن کو جواب دینا چاہتے ہیں۔ لیکن اگرآپ اُن سے بدلہ لے بھی لیں تو آپ کوکیا حاصل ہوگا؟ آپ ان کومزید غصہ دلا ئیں گے اورہوسکتا ہے کہ وہ پھر سے پلٹ کر حملہ کریں۔ اور یہ نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجائے گا!
اگر ہم غصہ سے بھرے رہیں، تو یہ بے وقوفی کی بات ہوگی۔ ہمیں اپنے غصہ اور ان لوگوں کو جنھوں نے ہمیں غصہ دلایا ہے خدا کے سپرد کرنا چاہیے تاکہ وہ سب باتوں کو اپنے ہاتھ میں لے لے…خداوند فرماتا ہےانتقام لینا میرا کام ہے، بدلہ(جزایاسزا) میں ہی دوں گا۔
خُدا پر بھروسہ کریں وہ آپ کو سنبھالے گا اور آپ کی حفاظت کرے گا۔ جو کچھ ہوا ہے آپ اس کو بدل نہیں سکتے لیکن جب آپ سب کچھ خُدا کے سپرد کردیں گے۔ وہ اِس کو آپ کی بھلائی کے لئے استعمال کرے گا۔
یہ دُعا کریں :
اَےخدا میرا ایمان ہے کہ انتقام لینا تیرا کام ہے اور تو نہیں چاہتا کہ میں لوگوں سے بدلہ لوں یا غصہ سے ان کو جواب دوں۔ میں اپنا غصہ تیرے سپرد کرتا /کرتی ہوں اور تجھ پر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں کہ تو میری فکر کرے گا۔