اور خُدا نے کہا …اور ہوگیا

ہر نئے دِن کا مقصد ٹھہرا لیں

پھر خُدا نے کہا کہ ہم اِنسان کو اپنی صورت پر اپنی شبیہ کی مانند بنائیں…اور خُدا نے اِنسان کو اپنی صورت پر پیدا کیا۔  پیدایش 1 : 26 ۔ 27

پیدایش کے مطابق جو کچھ ہمیں نظر آتا ہے وہ خُدا نے اپنے منہ کے کلام سے تخلیق کیا ہے! اس نے اُن کو پیدا کیا ہے:

’’اور خُدا نے کہا کہ روشنی ہوجا اور روشنی ہوگئی…‘‘

’’اور خُدا نے کہا کہ پانیوں کے درمیان فضا ہو(آسمان کی وسعت)، تاکہ (نیچے کا)پانی (اُوپر کے) پانی سے جُدا ہو جائے…‘‘

’’اور خُدا نے کہا کہ آسمان کے نیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہو کہ خشکی(ایک جگہ ٹھہرا رہے) نظر آئے اور ایسا ہی ہوا۔‘‘ (پیدایش 1 : 3،6 ،9)۔

جو کچھ خُدا نے کہا وہ ہو گیا، اور آپ بھی خُدا کی شبیہ پر تخلیق کئے گئے ہیں، اور آپ کے الفاظ میں بھی طاقت ہے۔ آپ کے الفاظ بھی زندگی دے سکتے ہیں اِس لئے انہیں حکمت کے ساتھ استعمال کریں! خُدا نے آپ کی زندگی کے لئے جو منصوبہ بنایا ہے اس کا یقین کریں اور اس کے ساتھ متفق ہوکر بولیں، اور آپ اس کو پایہ تکمیل تک پہنچتے ہوئے دیکھیں گے۔


آج کا قوّی خیال: میرے الفاظ حقیقت کو تخلیق کر سکتے ہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon