پس اِیمان سُننے سے پَیدا ہوتا ہے اور سُننا مسِیح کے کلام سے۔ رُومِیوں 17:10
خُدا کی آواز کو سُننے کی مشق کرنا بہت دلچسپ ہے۔ خُدا ہم سے اُس منصوبے کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہے جو اُس نے ہماری زندگیوں کے لیے بنایا ہے۔ اس کا منصوبہ ایک اچھّا منصوبہ ہے، لیکن اگر ہم خُدا کی آواز کو سُننے اور اُس پر عمل کرنے کی مشق نہیں کرتے توخطرہ ہے کہ ہم اس منصوبہ سے محروم ہوجائیں گے۔
خُدا ہم سے کئی طریقوں سے بات کرتا ہے۔ وہ اپنے پاک رُوح کے وسیلہ سے جو ہم میں بسا ہوا ہے بات کرتا ہے، ہمارے اندر موجود ‘‘قائلیت’’ کے وسیلہ سے بات کرتا ہے اورہمارے دِل میں اطمینان کے ذریعے سے بات کرتا ہے۔ وہ دوسرے لوگوں، حالات، حکمت، فطرت، اور یہاں تک کہ خوابوں یا رویا کے ذریعے بھی بات کر سکتا ہے۔ تاہم، دو سب سے زیادہ عام طریقے جن سے خُدا ہم سے بات کرتا ہے وہ ہیں اُس کا کلام اور ہمارے دلوں میں باطنی گواہی۔ خُدا کا کلام ایک قیمتی تحفہ ہے جس کے لیے ہمیں شُکر گزار ہونا چاہیے کیونکہ یہ ہمارے لیے خُدا کا براہِ راست پیغام ہے— یہ لا تبدیل اور لاخطا ہے۔ جب آپ خُدا کی آواز سنُنے کی مشق کررہے ہوں توہمیشہ اس بات کا دھیان رکھیں کہ آپ کے دِل کی باطنی گواہی کلام سے مطابقت رکھتی ہو۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، تیرا شُکر ہے کہ تُو اب بھی اپنے فرزندوں سے بات کرتا ہے۔ مَیں دُعا کرتا/کرتی ہوں کہ تُو میری مدد کر کہ مَیں تیری آواز سُن سکوں اورتیری ہدایت پر عمل کروں جو تو میری زندگی کے لئے مجھے دیتا ہے۔ تیرا شُکریہ کہ تُو مجھے سکھا رہا ہے کہ اپنی زندگی میں تیری رہنمائی کی پیروی کیسے کروں۔