
اَے عزیزو! جب خُدا نے ہم سے ایسی (بے حد) مُحبّت کی تو ہم پر بھی ایک دوسرے سے مُحبّت رکھنا فرض ہے۔ 1 یُوحنّا 4 : 11
مُحبّت کرنا اور مُحبّت پانا ایسی چیزیں ہیں جو زندگی کو جینے کے قابل بناتی ہیں۔ خُدا نے ہمیں اسی طرح سے تخلیق کیا ہے کہ ہم مُحبّت کریں اور ہم سے مُحبّت کی جائے ۔۔۔۔ یہ زندگی کو مقصد اورمعنی دیتی ہے۔ مُحبّت دُنیا کی سب سے عظیم چیز ہے۔
اور یہ ہماری زندگیوں کا وہ حصہ بھی ہے جس پر بہت وحشیانہ طور پر حملے ہوتے ہیں۔ ابلیس کا مقصد یہ ہے کہ ہمیں خُدا کی مُحبّت سے جُدا کرے اور وہ کسی بھی چیز کو استعمال کرے گا تاکہ خدا کی مُحبّت کے بارے میں ہمارے خیالات کو پیچیدہ بنا دے یا اُن کو اُلجھا دے۔ اس کے دھوکہ دینے کے بنیادی ذرائع یہ ہیں کہ ہمیں یقین دلایا جائے کہ خُدا کی ہمارے لئے مُحبّت کا انحصار ہماری قابلیت پر ہے۔
یہاں میں اپنی زندگی کی مثال پیش کرنا چاہتی: میں جب بھی ناکام ہوتی تھی میں خود کو خُدا کی مُحبّت سے محروم کردیتی تھی اور خود کو سزا دینا شروع کردیتی تھی اور مجرم محسوس کرتی اور خود کو قصوروار ٹھہراتی تھی۔ میں نے بہت سال اِسی طرز پر زندگی گزاردی اور میں بڑی ذمہ داری سے اپنے قصوروں کا بوجھ اپنی پیٹھ پراُٹھائے پھرتی تھی۔ مجھ سے مسلسل غلطیاں سرزد ہوجاتی تھیں اورمیں ہر ایک غلطی کے لئے خود کو قصوروار ٹھہراتی تھی۔ اور پھر میں اچھّے کاموں کے وسیلہ سے خُدا کی مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش کرتی تھی ۔
شُکر ہو کہ آخر کار میرے لئے بھی آزادی کا وہ دن آ ہی گیا۔ خُدا نے اپنے فضل سے، پاک رُوح کے وسیلہ سے مجھ پر اپنی شخصی مُحبّت کو ظاہر کیا۔ اِس واحد مکاشفہ نے میری پوری زندگی اور اُس کے ساتھ میری چال کو بدل ڈالا۔ یہ آپ کے لئے بھی ہوسکتا ہے۔ جب آپ یہ جان لیں گے کہ خُدا آپ سے غیر مشروط مُحبّت کرتا ہے، ہر چیز بدل جائے گی۔ آپ سے پیار کیا گیا ہے اِس سبب سے نہیں کہ آپ نے کیا کیا ہے اور کیا نہیں کیا ہے بلکہ اس کا انحصار خُدا کی ذات پر ہے۔
آپ کے لئے خُدا کی مُحبّت کامل اور غیر مشروط ہے۔ جب آپ ناکام ہوجاتے ہیں، وہ آپ سے مُحبّت کرنا جاری رکھتا ہے کیونکہ اُس کی مٗحبّت کا انحصار آپ پر نہیں بلکہ اُس پر ہے۔