…کیونکہ میں نے یہ سیکھا ہے کہ جس حالت میں ہوں اُسی پر راضی (اس حد تک مطمئین ہونا جب مجھے کوئی پریشانی اوربے قراری نہ ہو) رہوں۔ فلپیوں 4 : 11
بائبل ہمیں سیکھاتی ہے کہ ہمیں ہر قسم کے حالات میں مطمئین رہنا چاہیے (عبرانیوں 13 : 5)۔ چاہے کچھ بھی کیوں نہ ہوجائے ہمیں کسی بھی بات کے لئے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کےبرعکس ہمیں چاہیے کہ ہم حالات کے بارے میں دُعا کریں اور خُدا کو اپنی ضرورت بتائیں۔ اور جب تک ہم خُدا کے ہاتھ کے ہلنے کے منتظر رہیں اُس وقت تک ہم ان تمام کاموں کے لئے جو وہ ماضی میں ہمارے لئے کر چکا ہے شُکر گزاری کریں (فلپیوں 4 : 6)۔
میں نے مطمئین رہنے کا راز جان لیا ہےاوروہ یہ ہے کہ ہم اپنی خواہشات کو خُدا کے سامنے رکھیں اوراس بات کا یقین کریں کہ جو کچھ ہم نے مانگا ہے اگر وہ ٹھیک ہے تووہ اپنے ٹھہرائے ہوئے وقت پر ہمیں عطا کرے گا۔ اور اگر یہ خواہش ٹھیک نہیں ہے تو وہ ہمیں اس سے بہتر چیزعطا کرے گا۔
اگر ہم پُرسکون زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں تو یہ بہت ضروری ہے کہ ہم خُدا پر مکمل بھروسہ کرنا سیکھیں۔ ہمیں چاہیے کہ جو کچھ خُدا نے ہماری زندگیوں میں کیا ہے ہم اُس پر دھیان کریں اور ان کاموں پر نہیں جن کے خدا کی طرف سے ہم قوع پذیر ہونے کے ہم منتظر ہیں۔
خُدا آپ سے پیار کرتا ہے۔ وہ بھلا خُدا ہے جو آپ کے قریب رہنا چاہتا ہے۔ یہ جان کر مطمئین ہوجائیں کہ اُس کی راہیں کامل ہیں اور جو اُس پر بھروسہ کرتے ہیں وہ اُن کوبڑا اجر دے گا (عبرانیوں 10 : 35)۔
جب ایسا لگتا ہے کہ کچھ بھی نہیں بدلے گا اُس وقت بھی خُدا پوشیدگی میں کام کررہا ہوتا ہے یعنی پردے کے پیچھے۔