آرام کرنا دانشمندی ہے

آرام کرنا دانشمندی ہے

ساری زمِین پر آرام و آسایش ہے۔ وہ یکایک گِیت گانے لگتے ہیں۔  یسعیاہ 14 : 7

خُدا نے ہر چیز کو ہمارے لطف کے لیے بنایا ہے اور اِس کا آغاز اُس وقت ہوتا ہے جب ہم اُس کی رفاقت سے لطف اندوزہوتے ہیں۔ وہ یہ بھی چاہتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی رفاقت سے بھی محظوظ ہوں اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اپنی ذات سے خوش ہوں۔ ہمیں شُکرگزاری کرنی چاہیے کیونکہ خُدا چاہتا ہے کہ ہم زندگی سے لطف اندوز ہوں، اورہم اس احساس کی سرشاری میں اپنا پورا دن گزار سکتے ہیں۔

اس لئے اَب اگرکبھی بھی آپ کے دِل میں کام سے تھوڑی چھٹی لے کرکسی پارک میں سیر کے لیے جانے کی خواہش پیدا ہو تو اپنے دِل کی چاہت کے مطابق تفریح کریں اورایسی خواہش کے لئے نہ تو احساسِ جرم کا شکار ہوں اور نہ ہی غیر روحانی محسوس کریں۔ جب آپ تفریح سے واپس لوٹیں گے تو آپ کا کام وہیں پڑاہوگا تاکہ آپ اسے مکمل کرسکیں۔ اگرآپ سخت محنت کر رہے ہیں اور محسوس کرتے ہیں کہ آپ کو ایک دن کی چھٹی کی ضرورت ہے، تو چھٹی لے لیں۔ اگرآپ تروتازہ ہونے کے لیے وقت نکالیں گے تو آپ زیادہ پھلدار ہوں گے۔ اگرآپ کچھ ایسا کرنے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن اس کو کرنے سے پچھتانا بھی نہیں چاہتے تو آج ہی ہر لمحے سے لطف اندوز ہونا شروع ہوجائیں۔ کام کرنا اچھّی بات ہے  لیکن کام اورآرام کے بیچ توازن قائم رکھنا ضروری ہے اور ان سرگرمیوں  کے لیے وقت نکالیں جن سے آپ لطف اندوز ہوتے ہیں، یہ بہت ضروری ہے۔


شُکرگزاری کی دُعا

مَیں شُکر گزار ہوں اَے باپ کہ تُو نے خود  آرام کرکے ہمارے سامنے ایک نمونہ پیش کردیا ہے۔ جب میں تناؤ اور زیادہ کام کے بوجھ تلے دب جاؤں تو یہ یاد رکھنے میں میری مدد کر کہ آرام کرنا اور تازہ دم ہونا دانشمندی ہے۔ اس سکون اور خوشی کے لیے تیرا شُکریہ جو اس وقت پیدا ہوتا ہے جب مَیں تجھ میں آرام پانے کا انتخاب کرتا/کرتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon