
میں آج بتاتا ہوں کہ تجھ کو دوچند اَجر دوں گا اَے اُمید وار اسیر و قلعہ(حفاظت اور خوشحالی ) میں واپس آوٗ۔
زکریاہ ۹: ۱۲
میں آپ سے ایک سوال پوچھتی ہوں کہ : آپ کی اُمید کیا ہے؟آپ اپنی زندگی سے کیا توقع کرتے ہیں؟ کیا آپ بھلائی کے اُمیدوار ہیں یا نااُمیدی کی توقع کرتے ہیں؟
بہت سے لوگ ان دنوں میں نااُمیدی کا شکار ہیں۔ لیکن یسوع نے ہمارے لئے اس لئے اپنی جان نہیں دی کہ ہم نااُمید ہوں۔ وہ اس لئے موا کہ ہم اُمید سے بھرے ہوں۔
ابلیس آپ سے آپ کی اُمید چھیننا چاہتا ہے اور وہ آپ سے جھوٹ بولے گا۔ وہ آپ کو بتائے گا کہ آپ کی زندگی میں کچھ بھی اچّھا نہیں ہو سکتا اور یہ کہ آپ کی زندگی میں موجود اچّھی باتیں جن کی آپ کو فکر ہے قائم نہیں رہیں گی۔اگر آپ زندگی میں کسی مشکل سے دوچار ہیں تو وہ آپ سے کہے گا کہ یہ مشکل کبھی ختم نہیں ہوگی۔ لیکن اُمید سے بھرے رہیں اور یاد رکھیں کہ ابلیس جھوٹا ہے ۔ خدا سب کچھ تبدیل کرنے کی قدرت رکھتا ہے!
ہمارا باپ بھلا ہے اور وہ ہمارے لئے اچّھے منصوبے رکھتا ہے۔اگرآپ اپنی اُمید کو قائم رکھیں گے خاص کر مشکل اور غیر یقینی وقت میں تو اس کا وعدہ ہے کہ وہ آپ کو مصیبت میں دگنی برکت دے گا۔ پس اُمید کا دامن نہ چھوڑیں، خدا سے اچّھی باتوں کی اُمید رکھیں.
یہ دُعا کریں:
اَے خداوند میری اُمید تجھ میں ہے۔ ابلیس جھوٹا ہے اور میں اس کی بات نہیں سنوں گا/گی میں اُمید کا دامن نہیں چھوڑں گا/گی۔ میں اُمید کرتا/کرتی ہوں کہ تومیری زندگی میں کچھ بہتر کرے گا۔