جس میں ہم کو اس پر ایمان رکھنے کے سبب سے دلیری(حوصلہ اوراعتماد) ہے اور بھروسے کے ساتھ رسائی(خدا کی نزدیکی حاصل کرنے کی کھلی اور بے خوف آزادی)۔ افسیوں ۳: ۱۲
خدا نے ہمیں اجازت دے رکھی ہے کہ ہم اس کے فضل کے تخت کے پاس بنا کسی خوف، اعتماد اور دلیری کے ساتھ جاسکتے ہیں۔ بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ افسیوں ۳: ۱۲ میں ہماری حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ ہم آزادی سے اس کے پاس آئیں۔
مسیح کے ساتھ تعلق کی بنا پر پاک روح ہماری روحوں میں ہمیشہ جانگزین ہے۔ یہ حوالہ ہمیں بتاتا ہے کہ چونکہ ہم خدا کے حضورمسیح کے وسیلہ سے راستباز ٹھہرائے گئے ہیں اس لئے ہمیں ہمیشہ یہ اعتماد ہونا چاہیے کہ خدا ہمیں پیارکرتا اور قبول کرتا ہے اور جب بھی ہمیں اس کی معافی اور مدد کی ضرورت ہوگی وہ ہمیں مفت میں عنایت کرے گا۔ ہم ہر بات اور ہر ضرورت کے لئے اُس کے پا س جاسکتے ہیں۔
اگر ہم دن میں ۲۰۰ باربھی اس کے پاس جانا چاہیں تو ہم جاسکتے ہیں ہمیں اس کے پاس آنے جانے کا استحقاق حاصل ہے۔ ہمیں دروازہ کھٹکھٹانے اور دروازہ کھلنے کا انتظار کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
فرض کریں کہ آپ کا کوئی دوست آپ سے کہ کہے کہ آپ کسی بھی وقت اُس کے گھر جا سکتے ہیں آپ کو دروزاہ کھٹکھٹانے کی بھی ضرورت نہیں ہے اوردن ہو یا رات وہ آپ کو خوش آمدید کہے گا ۔
اب یہ سوچیں کہ خدا آپ سے یہی بات کہہ رہا ہے کہ آپ آزادی سے یعنی محتاط ،شرمائے یا حیران ہوئے بغیر اس کے پاس آ سکتے ہیں یہاں تک کہ اگر آپ کو شک ہو کہ شاید خدا آپ کو قبول نہ کرے اس وقت بھی! یعنی جب آپ سے کوئی خطا ہو جاتی ہے یا آپ سے کوئی ایسا کام سر زد ہو جاتا جو آپ کو نہیں کرنا چاہیے تھا تو اس وقت بھی آپ اپنے گناہوں سے توبہ کر کے، یسوع کے خون سے دھل کردلیری سے اس کی حضوری میں آ سکتے ہیں۔
یہ دُعا کریں
اَے خداوند یہ بہت عظیم بات ہے کہ میں کسی بھی وقت تیرے حضور میں آسکتا/سکتی ہوں اور تو ہمیشہ میرےساتھ ہے۔ میں اس استحقاق کے لئے تیرا/تیری شکر گزار ہوں اور اس لئے بھی کہ تو میرا حوصلہ بڑھاتا ہے تاکہ میں تیرے پاس آوٗں۔