یسوع رویا۔ (یوحنا ۱۱ : ۳۵)
بہت سے لوگ روحانی طور پرغیرجذباتی ہیں کیونکہ وہ ماضی میں اتنا درد سہہ چکے ہیں کہ اُنہوں نے اپنے جذبات کو’’دَبا ‘‘دیا ہے۔ وہ لوگ جو ایک لمبےعرصہ سے اپنے جذبات کودبائے ہوئے ہیں اس خوف میں مبتلا ہیں کہ اگر انہوں نے اپنے جذبات کو ہوا دی تو اِس کا نتیجہ صرف دَرد کی صورت میں نکلے گا۔
آخر کار جذبات سے پیداہونے والے درد کا حل نکالنا ہی پڑے گا تاکہ الہیٰ جذبات پھر سے ہمارے اندر جنم لیں۔ جب ہم اپنے اندر جذبات کو بہنے کی اجازت دیں گے تو سخت دل نرم ہوجائیں، لیکن اس کے لئے صبراورخُدا کے ساتھ کام کرنے کی رضامندی کی ضرورت ہے تاکہ ان جذبات کودوبارہ سے اُبھارا جائے۔
درد کی وجہ یا درد کی شدت سےکوئی فرق نہیں پڑتا، سخت دِلی کے بندھن کا شکار نہ ہوں۔ سخت دِلی آپ کے درد کا نہیں بلکہ صرف علامات کا علاج ہے ۔ یہ آپ کو مزید درد سے نہیں بچائے گی بلکہ یہ آپ کی خُدا کی آواز سننے کی صلاحیت میں رکاوٹ کا سبب ہوگی۔ سخت دِلی خدا کی طرف سے نہیں ہے؛ اس نے ہمیں حساس بنایا ہے۔ آج کی آیت کے مطابق یسوع بھی رویا۔
جب بھی آپ خود کو حساس بناتےہیں آپ درد کے نشانہ پر ہوں گے، لیکن اگر خُداوند یسوع شافی آپ کے اندررہتا ہے تو ایسا نہیں ہوگا۔ آپ جب بھی زخمی ہوں گے وہ اس زخم کے علاج کے لئے وہاں موجود ہوگا۔
اگر آپ نے اپنے جذبات کو دبا رکھا ہے ، برائے مہربانی اس بات کو جانیں کہ آپ نے خُدا کی آواز سُننے کی صلاحیت کو دبایا ہوا ہے۔ اپنا دِل اُس کےلئے کھولیں؛ اُس سے کہیں کہ وہ آپ کے دِل کو نرم کرےاور آپ کو شفا دے تاکہ آپ اُس کی آواز سُن سکیں اور اُس کے ساتھ قریبی رشتہ سے لطف اندوز ہوں۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: اگر آپ لوگوں کو اپنی زندگی سے دور رکھنے کے لئے دیواریں تعمیر کرلیں گے تو آپ ان دیواروں کے بیچ خود ساختہ جیل میں قید ہوجائیں گے۔