اسی طرح تمہاری روشنی آدمیوں کے سامنے چمکےتاکہ وہ تمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر تمہارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجید کریں۔ متی ۵ : ۱۶
مشہور فلسفی اور خطیب ایڈمنڈ بُروک نے ایک بار کہا کہ’’شریرکی جیت کے لئے نیک لوگوں کا کچھ نہ کرنا ہی کافی ہے‘‘یہ بالکل سچ ہے۔ کچھ نہ کرنا آسان ہے لیکن یہ بہت خطرناک بھی ہے۔ جہاں ابلیس کی مخالفت نہیں ہے وہاں وہ بڑھتا جائے گا۔
ہم سب اس پھندےمیں پھنس جاتے ہیں کہ اگر ہم کچھ کریں گے تو لوگ ہمیں تنیقد کانشانہ بنائیں گے اور شاید ہم سے غلطیاں ہوں جائیں۔ لیکن شکایت کرنے سے ناامیدی کے سوا کچھ بھی نہیں ہوگا۔اس سے کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوتی کیونکہ اس میں کوئی مثبت طاقت نہیں ہے۔
تصور کریں کہ اگرخدا کچھ کرنے کے بجائے دنیا میں ہونے والی خرابیوں کے تعلق سے شکایت کرتا رہتا!۔ لیکن وہ ایسا باپ ہے جوشکایت نہیں کرتا۔ وہ ہمیشہ تک بھلا ہے اور انصاف کے لئے کام کرتا ہے۔ شریر زور آور ہے،لیکن نیک اس سے بھی زورآور ہے۔
ہم سب کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ خدا نے اس زمین پر اپنے فرزندوں کے وسیلہ سے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے یعنی آپ اور میں۔اس کا نور ہم میں ہے ہم کچھ بھی نہ کرنے کا رسک نہیں لے سکتے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم نتائج کی پرواہ کئے بغیراپنی روشنی کو چمکنے دیں اور اس کے نام سے اپنی زندگیاں بھلائی کرنے میں گزاردیں۔
یہ دُعا کریں
اَے خداوند پیچھے ہٹنا اور کچھ بھی نہ کرنا آسان تو ہےلیکن اس سے بہتر یہ ہے کہ میں سرگرمی سے تیری روشنی کو چکمنے دوں۔ میری مدد کر کہ مجھے جو بھی موقع ملےمیں شریر کے خلاف کھڑا/کھڑی ہو سکوں اور تیری بھلائی کے مطابق عمل کرسکوں ۔