اَے خُدا میری دُعا سُن لے میرے منہ کی باتوں پر کان لگا۔ (زبور ۵۴ : ۲)
ہم سب چاہتے ہیں کہ ہماری دُعائیں موثرہوں اور ہم خُدا سے اِس طرح بات کریں جس سے ہم کامیابی سے اُس کی چاہت اور اُس کےمنصوبہ کو سمجھ سکیں جو وہ ہماری اوردوسروں کی زندگیوں کے لئے رکھتا ہے۔ بائبل فرماتی ہے کہ ’’راست باز کی دُعا کے اَثر سے بہت کچھ ہوسکتا ہے‘‘ (یعقوب ۵ : ۱۶)۔ اگر ہم ایسی موثر دُعائیں کرنا چاہتے ہیں جن سے بہت کچھ ہوسکتا ہے تو پھر ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کیا چیز اُنہیں موثر بنا سکتی ہے۔ ہماری تمام دُعائیں موثر نہیں ہوتیں۔ مثال کے طور پر بعض اوقات ہم کسی چیز کی اَشد خواہش کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہم خُدا کی مرضی کے مطابق دُعا کرنے میں ناکام رہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ اور وہ دُعائیں موثر نہیں ہوتیں۔ بعض اوقات ہم ناراضگی اور دُکھ کے سبب سے خُدا کے کلام اوراُس کی مرضی کے برعکس جذباتی دُعائیں کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ اور وہ دُعائیں بھی موثر نہیں ہوتیں۔
اپنے کلام کے وسیلہ سے خُدا ہمیں موثر دُعائیں کرنے کا طریقہ بتاتا ہے ۔ موثر دعائیں کسی فارمولہ یا کسی خاص اصول کی پیروی کرنے کے نتیجہ میں نہیں کی جاتیں۔ موثر دُعائیں خُدا کے کلام پر مبنی ہوتی ہیں؛ یہ سادہ، سنجیدہ اور اِیمان سے پُر ہوتی ہیں؛ احکامات اور ہدایات سے اِن کا کوئی لینا دینا نہیں ہوتا لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ یہ دِل سےاور درست رویہ کے ساتھ کی جائیں ۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: اگر ہم اپنے رویہ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیں تو بُرا رویہ تبدیل ہوسکتا ہے ۔