ایک بہت زبردست دُعا

لیکن میں تم سے یہ کہتا  ہوں کہ اپنے دشمنوں سے مُحبّت رکھو اور اپنے ستانے والوں کے لئے دُعا کرو۔  (متّی ۵ : ۴۴)

جو دُعائیں ہم کرتے ہیں اُن میں سے ایک زبردست دُعا اپنے دشمنوں کے لئے کی جانے والی دُعا ہے۔ اگر آپ کسی ایسے شخص کو دیکھنا چاہتے ہیں جودُعا میں بہت مضبوط ہےتواُس شخص کو تلاش کریں جو دشمن کے لئے شفاعت کرتا ہے۔ میرا اِیمان ہے کہ خُدا ہمیں اُس وقت بے انتہا برکت دیتا ہے جب ہم اپنے ستانے والوں اور دھوکہ دینے والوں کے لئے شفاعت کرتے ہیں۔

ایّوب کو یاد رکھیں؟ جب ایّوب کے دوستوں نے اُسے بہت ستایا اور نااُمید کیا اُس وقت اُسے اپنے دوستوں کے لئے دُعا کرنا پڑی۔ لیکن اُس دُعا کے فوراً بعد خُدا نے اُس کی زندگی کو بحال کرنا شروع کردیا۔ بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ خُدا نے اُسے اس کے نقصان سے دگنی برکت عطا کی   (دیکھیں ایوب ۴۲ : ۱۰)! اپنے ستانے والوں کے لئے دُعا کرنا بہت زبردست بات ہے کیونکہ جب ہم ایسا کرتے ہیں ہم اُس شخص کی طرف مُحبّت کے قدم بڑھا تے ہیں اور خُدا کے کلام کی فرمانبرداری کرتے ہیں۔

آج کی آیت میں ہم خُدا کی آواز سُن سکتے ہیں۔ اس آیت میں خُداوند یسوع نے ہمیں کیا کرنے کے لئے کہا ہے؟ وہ ہمیں ہدایت کرتا ہے کہ اپنے دشمنوں کے لئے دُعا کریں۔ جب آپ ان لوگوں کے بارے میں سوچیں جنھوں نے آپ کو استعمال کیا،  بدسلوکی کی ہو، دھمکایا ہو یا آپ کے بارے میں بُری باتیں کہی ہوں، اُن کو برکت دیں؛ اُن پر لعنت نہ کریں۔ اُن کے لئے دُعا کریں۔ خُدا جانتا ہے کہ اپنے دشمنوں کو برکت دینا آسان نہیں ہے اورشاید آپ ایسا کرنا نہ چاہیں۔  لیکن آپ احساسات کے مطابق نہیں چلنا بلکہ خُداوند کی مرضی کو پورا کرنے کے لئے ایسا کرنا ہے۔ لعنت ملامت کرنے کی بجائے دُعا کرنے اور برکت دینے کا فیصلہ کرنا روحانی عالم میں بہت زبردست بات ہے اور اس کے نتیجہ میں خُدا آپ کی زندگی میں بہت عظیم کام کرے گا۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: سنگدل لوگوں کے معیارکو نہ اپنائیں اور نہ ہی اُن کی مانند برتاوٗ کرنے کی آزمائش میں پڑیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon