برائے مہربانی، مذہبی نہ بنیں

اَے ریاکار(منافقو) فقیہواور فریسیو تم پر افسوس! کہ پیالے اور رکابی کو اُوپر سے صاف کرتے ہو مگر وہ اندر لوٹ (دھوکا، بگاڑ،لوٹ کے مال) اورنا پرہیز گاری سے بھرے ہیں۔ (متّی ۲۳ : ۲۵)

خُداوند یسوع مسیح اکثر اپنے دور کے مذہبی راہنماوٗں کو سرزنش کرتے تھے کیونکہ اگرچہ وہ بہت سےنیکی کے کام کرتے تھے لیکن غلط اِرادوں کے ساتھ۔ کثرت سے مذہبی کام کرنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ شخص جویہ کام کررہا ہے خُدا کے بہت قریب ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مذہبی کام ہمیں خُدا کے ساتھ نزدیکی تعلق قائم کرنے اوراُس کے کلام کو سُننے کی راہ میں رکاوٹ کا سبب ہو سکتے ہیں۔

خُداوند یسوع مسیح اِس لئے موا کہ خُدا کے ساتھ ہمارے قریبی تعلق کو بحال کرے، اور یہ بات کسی بھی نیکی کے کام سے پہلے ہونی چاہیے۔ دراصل یہ ممکن ہے کہ ہم بہت سے مذہبی کام کریں لیکن ہمارے دِل خُدا سےکوسوں دورہوں۔ ہمیں اکثراپنے ’’اِرادوں کو جانچنا‘‘ چاہیے۔ مذہبی کاموں کے سلسلہ میں خُدا کاموں کی نوعیت سے زیادہ وجہ کی فکر کرتا ہے۔ اس نے فرمایا کہ خالص دینداری یہ ہے کہ یتیموں اور بیواوٗں کی مصیبت کے وقت اُن کی خبر گیری کی جائے (دیکھیں ۱ : ۲۷)۔ خُدا چاہتا ہے کہ ہم لمبی لمبی فصیح دعاوٗں سے ایک دوسرے کو متاثر کرنے کی بجائے خالص نیت سے دُکھی انسانوں سے پیار کریں۔

مذہبی لوگ خُدا کی خدمت کرنے کی بجائے اپنی ساق کو برقرار رکھنے کے لئے بہت سے کام کرتے ہیں۔ وہ ہرقسم کا اچھّا کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن شاید بہت کم خُدا کے سامنے اپنے دِل کی بات کرتے  یا اُس کو موقع دیتے ہیں کہ وہ اپنے دِل کی بات اُن سےکرے۔  یہ لوگ شاذونادر خُدا کی آواز حقیقی طورپر سُنتے یا اس کی گہری رفاقت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کے ساتھ اپنے تعلق پر غور کریں، نہ کہ مذہبی ہونے پر۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon