نیک اور بھلا خُدا برائی کی اجازت کیوں دیتا ہے؟

نیک اور بھلا خُدا برائی کی اجازت کیوں دیتا ہے؟

ہر اچھّی بخشش اور ہر کامل(مفت،بڑا،مکمل) انعام اُوپر سے ہے اور نُوروں(کی روشنی سے)) کے باپ(دیتاہے) کی طرف سے ملتا ہے جس میں نہ کوئی تبدیلی ہوسکتی ہے اورنہ گردش(چڑھنااورغروب ہونا) کے سبب سے اُس پر سایہ پڑتا ہے۔ یعقوب ۱: ۱۷

جب ہمیں کسی بڑی مشکل کا سامنا کرنا پڑتاہے توعام طور پرلوگ خدا سے ناراضگی اورغصہ کا اظہارکرتے ہیں۔ لوگ اکثر یہ کہتے ہیں کہ ’’اگر خدا بھلا ہے،ساری قدرت اس کی ہے، اور وہ ہم سے بے حد محبت کرتا ہے، تواُس نے اس مصیبت کو جس سے ہمیں بے حد تکلیف پہنچی ہے کیوں نہیں روکا؟‘‘

یہی وہ مقام ہے جہاں ابلیس تکلیف میں مبتلا شخص اور خدا کے درمیان دیوار حائل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ وہ اس موقع کو استعمال کرتا اور ہمارے کانوں میں پھسپھساتا ہے کہ ’’خُدا بھلا نہیں ہے اور اُس پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔‘‘لیکن خدا کا کلام ہمیں بتاتا ہے کہ ابلیس میں سچائی نہیں ہے وہ جھوٹا بلکہ جھوٹوں کا باپ ہے۔

یعقوب ۱: ۱۷ کا مطالعہ کریں۔ ہراچّھی بخشش خدا کی طرف سے آتی ہے۔ خدا بھلا ہے اوریہی حقیقت ہے۔ مزید یہ کہ وہ تبدیل نہیں ہوتا۔ وہ ہمیشہ مستحکم،وفاداراور یکساں ہے۔وہ اَبد تک بھلا ہے۔

یہ واضح ہے کہ خدا ہمیشہ مشکلات کو نہیں روکتا،اورہمیں دیانتداری سےاقرار کرنا پڑے گا کہ ہم نہیں جانتے کہ کیوں بُرے کام وقوع پذیرہوتے ہیں۔۱ کرنتھیوں۱۳: ۱۲ میں لکھا ہے کہ… اب ہم کو آئینہ میں دھندلا سا دکھائی دیتا ہے…ہمیں یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ جن سوالوں کے جواب ہم نہیں جانتے اُن کی سچائی کو ایمان سے قبول کریں اورہمیں اُس کو پہچاننا ہےجو تمام حقائق سے واقف ہے، اور اپنا بھروسہ اُس پر رکھنا ہے۔


یہ دُعا کریں:

اَے خدا اگرچہ میں یہ جاننے سے قاصر ہوں کہ بُرے کام کیوں وقوع پذیر ہوتے ہیں لیکن اس سوال کا جواب نہ جاننے کے باوجود میں تجھ میں تسلی پا سکتا/سکتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon