جس میں ہم کو اُس پر اِیمان رکھنے کے سبب سے دلیری (حوصلہ اور اعتماد) ہے اور بھروسے کے ساتھ رسائی (آزادی اور بےخوفی سے خُدا کے سامنے جانے کا شرف)۔ (افسیوں ۳ :۱۲)
جب ہم دُعا میں خُدا کے سامنے رسائی حاصل کرتے ہیں ہمیں کبھی بھی شرمانا نہیں چاہیے۔ وہ ہماری تمام کمزوریوں سے واقف ہے اور ہمیں ہرحالت میں پیار کرتا ہے۔ خُدا ہمیں ہماری ضرورت سے بڑھ کر دینا چاہتا ہے اِس لئے ہمیں دلیری سےمانگنا چا ہیے۔
دُعا میں خُدا تک دلیری سےرسائی حاصل کرنے کو ہم بینک سے پیسے نکلوانے سے تشبیہ دے سکتے ہیں۔ اگر میں نے بینک میں ۵۰ روپیے جمع کروائے ہیں تومجھے پتہ ہوگا کہ میرے پاس اتنے پیسے موجود ہیں اس لئے میں وہاں جا کر چیک کے ذریعے ۵۰ روپے نکلوانے میں بالکل بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کروں گی۔ میں جانتی ہوں کہ میرے پاس پیسے ہیں؛ اور وہ میرے ہیں، اس لئے اگر مجھے ضرورت ہے تو میں بینک سے نکلواسکتی ہوں۔ جب میں اپنا چیک پیش کروں گی مجھے اپنے ۵۰ روپے ملنےکی پوری توقع ہے۔ ہمیں خُدا کے پاس اس قسم کے اعتماد اوردلیری سےجانے کی ضرورت ہے، اپنی راستبازی کے وسیلہ سے نہیں بلکہ خُداوند یسوع کے ساتھ ہم میراث ہونے کا استحقاق رکھنے کی وجہ سے۔ ہمیں یہ جاننا چاہیے کہ خُداوند یسوع کے وسیلہ سے ہماے پاس کیا کیا موجود ہے اور ہمیں اعتماد اور پوری توقع سے دُعا کرنے کی ضرورت ہےکہ جو ہمارا ہے ہم اُسے حاصل کریں گے۔ خُدا نے مسیح میں ہمارے لئے حیرت انگیز بندوبست کررکھا ہے۔ اور ہمیں وہ برکات جو اس نے ہمارے لئے پہلے ہی سے خرید رکھی ہیں خُداوند یسوع کے نام میں مانگنے کی ضرورت ہے ۔ جب ہم اس کشمکش کا شکار ہوں کہ ہم نااہل ہیں توہمیں خدا کے کلام کی طرف رجوع کرنا چاہیے اوراُسےموقع دینا چاہے کہ وہ ہمیں یاد دلائے کہ خُدا کے فرزند ہونے کے ناطے ہمارے کیا استحقاق ہیں۔ پاک روح سے کہیں کہ وہ ہماری مدد کرے کہ ہم خُدا کی حضوری میں دلیری سے داخل ہوں اور وہ مدد حاصل کریں جس کی ہمیں ضرورت ہے، ’’روح خود ہماری روح کے ساتھ مِل کرگواہی دیتا ہے کہ ہم خُد اکے فرزند ہیں۔ اور اگر فرزند ہیں۔۔۔۔۔۔ یعنی خُدا کے وارث … اور مسیح کے ہم میراث…‘‘ (رومیوں ۸ : ۱۶۔ ۱۷)۔ وہ ہم سے بات کرے گا اور ہمیں یاد دلائے گا کہ ہم خُدا کے ہیں!
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: آپ خُدا کے فرزند ہیں اور وہ آپ کے ساتھ بھلائی کرنے کا خواہشمند ہے۔