بے چینی پر فتح پانے کا راز

بے چینی پر فتح پانے کا راز

(اس سبب سے میں خدا کے پُرفضل انعام کو کم اہم تحفہ کی مانند نہیں سمجھتا اور نہ ہی اس کے مقصد کو رد کرتا ہوں) میں خُدا کے فضل (جس کے ہم حقدار نہیں ہیں) کو بیکار نہیں کرتا۔   گلتیوں 2 : 21

میں جانتی ہوں کہ مایوسی کیا ہے کیونکہ میں نے زندگی کے بہت سے سال مایوس کن حالت میں گزار دیئے۔ میں خُدا کی ہستی کو جانتی تھی لیکن میں اُس کے فضل اور اُس کے ساتھ نزدیکی تعلق میں زندگی گزارنے کے بارے میں بہت تھوڑا جانتی تھی۔ پھر میں نے یہ جانا کہ جب میں مایوس ہوتی ہوں، تقریباً ہمیشہ ایسا ہی ہوتا تھا کہ، میں خُدا کا انتظار کرنے کی بجائے اپنی قوت اورزور میں معاملات کو سلجھانے کی کوشش میں رہتی تھی۔ میرا مایوس ہونا اس بات کی نشانی تھا کہ میں اُس پر تکیہ کرنے اور اُس کے فضل کو حاصل کرنے کی بجائے اپنے زور میں کام کرنے کی کوشش میں ہوں ۔

کیا آپ مایوس ہیں؟ اپنے تعلقات سے؟اپنے پیشہ سے؟ خُداوند کے ساتھ چلنے میں؟ کیا آپ اپنی شخصیت کے کسی ایسے حصہ میں جنگ کررہے ہیں جو آپ کے لئے مصیبت کا باعث ہے؟ یا آپ کی زندگی میں کوئی خاص عادت ہے جس پر آپ غلبہ حاصل نہیں کر پا رہے؟

مایوسی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب ہم اپنی طاقت سے کچھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ناکام ہوجاتے ہیں۔ خُدا ہی وہ واحد ہستی ہے جو آپ کی زندگی میں کچھ کام کرسکتا ہے۔ اگر آپ اس کے بغیر کام کرنے کی کوشش کریں گے تو آپ مایوس ہوجائیں گے۔ لیکن جس لمحہ آپ یہ کہیں گے کہ "اَے خُداوند یہ کام میں اپنی طاقت سے نہیں کرسکتا/سکتی، پس میں اسے تیرے حوالہ کرتا/کرتی ہوں، میں ہر وہ کام کرنے کے لئے تیار ہوں جو تو مجھے کرنے کے لئے کہے گا، لیکن ایسا کرنے کے لئے مجھے تیرے فضل (زور) کی ضرورت ہے”۔۔۔۔ جب آپ سنجیدگی سے یہ دُعا کریں گے تو آپ خُدا کے اطمینان کا تجربہ کریں گے۔

جو کام صرف خُدا ہی کرسکتا ہے اُسے چھوڑ دیں اور خُدا پر بھروسہ کریں۔ خُدا کو اپنی زندگی میں اس کا جائز مقام دیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon