بدی کو چھوڑ اورنیکی کر۔ صُلح کا طالب ہو اور اُسی کی پیروی (پیچھے جا) کر۔ زبور 34 : 14
ہماری زندگی میں مطمئین رہنا ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔ زبور 34 : 14 میں داؤد ہمیں ہدایت دیتا ہے کہ ہم اطمینان کے طالب ہوں، اُس کی پیروی کریں اور اُس کا پیچھا کریں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اطمینان کس قدر ضروری ہے۔
مایوسی اور پریشانی اطمینان کے فطری دشمن ہیں۔ بہت دفعہ اطمینان کے ان دشمنوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے ہمارے لئے بہت ضروری ہے کہ ہم اپنی ترجیحات کو درست کریں اور ایسی چیزوں کو چھوڑ دیں جو پھل نہیں پیدا کررہیں۔
اگر آپ خُدا کے اطمینان میں زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں تو ایک فیصلہ کریں کہ آپ حد کو پار نہیں کریں گے۔اگرچہ آپ کی زندگی میں بہت سے کام ہیں جو بہت اہم ہیں، لیکن کیا وہ سب بہت ناگزیر ہیں؟ کچھ لمحہ کے لئے اس کے بارے میں سوچیں۔ اپنی زندگی پر غور کرنا شروع کریں۔ ایسی مصروفیات پر غور کریں جن سے کوئی پھل پیدا نہیں ہورہا اور ان کی کانٹ چھانٹ کرنا شروع کردیں۔ آپ نے خود اپنا شیڈول (ترتیب) طے کرنا ہے اور آپ ہی واحد ہستی ہیں جو اس کو تبدیل کرسکتی ہے۔
یہ بہت ضروری ہے کہ آپ حد سے زیادہ مصروف نہ ہوں۔ خُدا سے حکمت مانگیں اور اس کی راہنمائی مانگیں تاکہ وہ آپ کا بتائے کہ کون سا کام کرنا ہے اور کس کام میں اپنی قوت کو استعمال کرنا ہے۔ جب آپ ایسا کریں گے تو آپ کو پتہ چلے گا کہ اس کے ساتھ وقت گزارنا سب سے اہم کام ہے ۔۔۔۔ باقی سب کچھ ثانوی ہیں۔ جب آپ خُدا کو اپنی سب سے پہلی ترجیح بنا لیتے ہیں اور جب آپ اپنے کام اور قوت کے استعمال کے سلسلہ میں اُس کی راہنمائی کے طالب ہوں گے تو آپ اپنی زندگی میں اس سے پیدا ہونے والے اطمینان سے حیران رہ جائیں گے۔
آپ اس یقین دہانی میں اطمینان پا سکتے ہیں کہ خُدا آپ کے تمام حالات میں آپ کے ساتھ ہے۔ وہ صرف آپ کو اطمینا ن ہی نہیں دیتا ۔۔۔۔ وہ آپ کا اطمینان ہے۔