تم ہوشیار( اعتدال پسند ، سنجیدہ ) اور بیدار رہو۔ تمہارا مخالف ِابلیس گرجنے(غضب ناک) والے شیر ببر کی طرح ڈھونڈتا پِھرتا ہے کہ کِس کو پھاڑ کھائے۔ (۱ پطرس ۵ : ۸)
پاک روح کی آواز سُننے سے ہماری زندگی کے تمام حصّوں میں توازن قائم رہے گا۔ پاک روح ہمیں بتائے گاکہ کس وقت ہم بہت زیادہ پیسہ خرچ کررہے ہیں اور کس وقت کنجوسی کررہے ہیں، کس وقت ہم بہت باتیں کر رہے ہیں اور کس وقت کم بول رہے ہیں، اور یہاں تک کہ کس وقت ہم بہت آرام کر رہے ہیں اور کس وقت مناسب آرام نہیں کررہے۔ کسی بھی وقت کسی کام کی زیادتی یا کسی کام کی کمی کے باعث ہمارا توازن بگڑسکتا ہے۔
آج کی آیت میں بیان کیا گیا ہے کہ ہمیں توازن قائم رکھنا ہے تاکہ ابلیس ہمارا فائدہ نہ اُٹھا سکے۔ بہت سال تک اس نے میرا فائدہ اُٹھایا کیونکہ کام کے معاملہ میں میرا رویہ متوازن نہیں تھا۔ میں سوچتی تھی کہ مجھے ہر وقت کام کرتے رہنا چاہیے۔ جب تک میں کسی کام میں مصروف رہتی یا کامیابی کے زینہ پر ہوتی، مجھے ندامت کا احساس نہیں ہوتا تھا اور ابلیس اس رویے کو میرے خلاف استعمال کرتا تھا۔ لیکن ہروقت کام کرنے کی یہ چاہت خُدا کی طرف سے نہیں تھی؛ اس سے میری زندگی میں الہیٰ توازن قائم نہیں رہتا تھا۔ کام کرنا اچھّی بات ہے، لیکن مجھے آرام اور سکون کی بھی ضرورت تھی۔
ہر روز جب آپ خُدا کی آواز سُنیں، اس سے کہیں کہ وہ آپ کی زندگی کے ان حصّوں کو آپ پر ظاہر کرے جو غیر متوازن ہیں اور اُس کے ساتھ مِل کر ان حصّوں پر کام کریں۔ ہماری زندگی میں بہت سے کام ہیں جو ہمیں نمٹانے ہیں اس لئے توازن آسانی سے خراب ہوجاتا ہے، لیکن خُدا ہمیشہ ہماری مدد کے لئے تیار ہے ۔ اس سے پوچھیں کہ وہ کون سے کام ہیں جوآپ بہت زیادہ کررہے ہیں اوروہ کون سے کام ہیں جو آپ کم کر رہے ہیں اورجہاں جہاں وہ آپ پر ظاہر کرتا ہے ان باتوں کو تبدیل کریں۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کی مدد سے توازن قائم رکھیں۔