اَے صادقو! خُداوند میں خُوش وخُرم رہو اور اَے راست دِلو! (جو سمجھوتا نہیں کرتے ہو) خُوشی سے للکارو۔ زبور 32 : 11
حوصلہ شکنی اور مایوسی ایسے جذبے ہیں جن سے زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا سامنا رہتا ہے۔ مایوسی کی بہت سے وجوہات ہیں اور اس سے چھٹکارے کے لئے مختلف علاج بھی پیش کئے جاتے ہیں۔ کچھ موثر ہیں لیکن کچھ ایسے ہیں جو صرف وقتی چھٹکارا فراہم کرتے ہیں۔ خوش خبری یہ ہے کہ خُداوند یسوع مسیح ہمیں شفا دے سکتا ہے اور ہمیں حوصلہ شکنی سے چھڑا سکتا ہے۔ وہ خوشی اوراطمینان دینے کے لئے ہماری زندگیوں کو بحال کرسکتا ہے۔
اگر آپ خُداوند یسوع مسیح میں اِیماندار ہیں تو خُداوند کی شادمانی پہلے ہی سے آپ کے اندر موجود ہے۔ یہاں تک کہ اس وقت بھی جب آپ خوشی کو محسوس نہیں کررہے ہوتے۔ آپ اِیمان سے اِس خوشی کو جھنجھوڑ کر باہر لاسکتے ہیں۔ خُداوند یسوع مسیح پر اِیمان کے نتیجہ میں جو آپ کا ہے آپ اُسے حاصل کرسکتے ہیں ۔ خُدا کی مرضی یہ ہے کہ آپ خوش رہیں!
بہت عرصلہ پہلے میں بھی حوصلہ شکنی اور مایوسی سے دوچار تھی۔ لیکن خُدا کا شُکر ہو کہ میں نے سیکھ لیا کہ مجھے منفی احساسات کو یہ اجازت نہیں دینی کہ وہ میرے اُوپر حاوی ہو جائیں۔ میں نے خُداوند کی شادمانی کو اپنی زندگی میں جاری کرنا سیکھ لیا ہے! جب آپ کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے تو اُسے قبول نہ کریں اور نہ ہی اس سے اتفاق کریں بلکہ خُدا کے وعدوں اور اُن کے وسیلہ سے پیدا ہونے والی اُمید سے معمور ہوکرحوصلہ رکھیں۔ آپ نے زندگی میں کیا کچھ سہا ہے یا اس وقت آپ کیا سہہ رہے ہیں ان تمام باتوں سے بالا تر ہو کر یہ بات یاد رکھیں کہ حوصلہ شکنی سے کچھ بھی تبدیل نہیں ہوگا۔ کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ نے کیا کھویا ہے کیونکہ ابھی بھی آپ کے پاس بہت کچھ ہے۔ ماضی میں زندگی بسر کرنا چھوڑ دیں اور خُداوند سے دُعا کریں کہ وہ آپ کو مستبقل کی جھلک دکھائے جو اُس نے آپ کے لئے ٹھہرا رکھا ہے!
جب آپ پر نااُمیدی کی آزمائش آتی ہے تو اس آزمائش کو ” نہ” کہیں اور مثبت خیال رکھیں اور توقع کریں کہ آپ کے ساتھ بھلا ہی ہوگا۔