جب دوسروں کے لئے دُعا کرنا مشکل ہو

جب دوسروں کے لئے دُعا کرنا مشکل ہو

جو تم پر لعنت کریں اُن کے لئے برکت(مہربانی) چاہو۔ جو تمہاری تحقیر کریں(جو آپ کی تذلیل اور اہانت کریں یا آپ کو لعن طعن کریں او آپ کا غلط استعمال کریں) اُن کے لئے دُعا کرو۔ لوقا ۶ : ۲۸

جب لوگ آپ کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں تو آپ کا رویہ کیسا ہوتا ہے؟ کیا آپ اپنی خوشی کو جانے دیتے ہیں؟ یا جذباتی طور پر آپے سے باہر ہو جاتے ہیں؟

لوقا ۶: ۲۸ میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ جب لوگ ہمیں تکلیف پہنچاتے ہیں تو ہمیں کیا کرنا چاہیے: ہمیں اُن کے لئے دُعا کرنی اور اُن کو برکت دینی چاہیے۔

جو ہمیں لعن طعن کرتے ہیں ُان کی خوشی کے لئے دُعا کرنا فطری رویہ نہیں ہے۔لیکن خدا کی حکمت ہماری حکمت سے بہت بُلند ہے اس لئے اگرچہ ایسا کرنا ’’صیحح‘‘ نہ بھی لگتا ہو تو بھی ہمیں ایسا ہی کرنا چاہیے۔ میں بھی خدا کی فرمانبرداری کرتے ہوئے ایسا کرنا چاہتی ہوں اور اِس طرح دُعا کرتی ہوں کہ’’اَے خدا جن لوگوں نے مجھے تکلیف پہنچائی ہے اگرچہ ان کے لئے برکت کی چاہت میرے لئے آسان نہیں ہے لیکن میں جانتی ہوں کہ مجھے ان کو برکت دینی چاہیے اس لئے میں اِیمان سے ان کے لئے برکت کی دعا کرتی ہوں کیونکہ تو نے مجھے ایسا کرنے کاحکم دیا ہے پس تو اپنی حضوری سے اُن کو برکت دے۔‘‘

ایسوں کے لئے دُعا کرنا اُن مشکل ترین کاموں میں سے ایک ہے جو خدا ہمیں کرنے کے لئے کہتا ہے خاص کر اگر ہمیں اس بات کا یقین ہو کہ جس نے بھی ہمیں تکلیف پہنچائی ہے وہ غلط ہے اور معافی کا حقدار نہیں ہے۔

لیکن خُدا ہمیں نصیحت کرتا ہے کہ ہم معاف کرنا سیکھیں۔ اور جب ہم معافی کا راستہ اپنا لیتے ہیں تو ہم اُس اطمینان اور خوشی کو حاصل کریں گے جو خُدا کے کلام پر عمل کرنے کے باعث آتی ہے۔ اورجب آپ خدا کی فرمانبرداری کریں گے تو وہ آپ کی مدد کرے گا تاکہ وہ درد جو اس تکلیف کے باعث پیدا ہوئے تھے دور ہو جائیں اور آپ اپنی زندگی سے زیادہ لطف اندوز ہو سکیں۔


یہ دُعا کریں:

اَے خدا اگرچہ یہ مشکل ہے لیکن میں اُن کےلئے دُعا کرتا/کرتی ہوں جنھوں نے مجھے تکلیف پہنچائی ہے اور ان کے لئے تجھ سے برکت چاہتا/چاہتی ہوں۔ میری مدد کر کہ میں اِس درد سے رہائی پاوٗں اور ان کو معاف کروں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon