
میں انگور کا درخت ہوں تم ڈالیاں ہو۔ جو مجھ میں قائم رہتا ہے اور میں اُس میں وہی بہت (کثرت سے) پھل لاتا ہے کیونکہ مجھ سے جُدا ہو کر تم کچھ نہیں کرسکتے۔ یُوحنّا 15 : 5
ہم اپنی مسیحی زندگی میں ہم بہت سے اُصول، کلیے اور طریقہ کار گھڑ لیتے ہیں لیکن حقیقی قوّت سے خالی رہتے ہیں۔ جیسا کہ اِیمان کے متعلق تعلیمات حاصل کرنا، دُعا کرنا، پرستش کرنا، گیان دھیان کرنا، بائبل کا مطالعہ کرنا، اِقرار، روحانی جنگ اور بہت سے احکامات پر عمل کرنا جن کے متعلق ہم کلام میں سے سنتے ہیں اور بہت سے کاموں میں مصروف رہنا۔ یہ سب اچھّا ہے اور ضروری بھی ہے کہ ہم ان باتوں سے واقف ہوں، لیکن محض یہ باتیں ہمارے مسائل کو حل نہیں کر سکتیں۔
ان باتوں کو یاد رکھنے کے ساتھ ساتھ یہ یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ یہ باتیں خُدا سے کچھ حاصل کرنے کے محض ذرائع ہیں۔ اور اگر ہم الہیٰ قوت کے منبع کے ساتھ جڑے نہیں رہتے تو ان پر عمل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ہم خُدا کے ساتھ شخصی تعلق کے ذریعہ جڑے رہ سکتے ہیں جس میں وقت صرف ہوتا ہے۔ ہم اپنی مسیحی زندگی میں کبھی بھی دیرپا اور اصل فتح مندی حاصل نہیں کرپائیں گے جب تک کہ ہم شخصی طور پر، تنہائی میں خُداوند کے ساتھ رفاقت نہیں رکھیں گے۔ وہ آپ کے لئے شخصی منصوبہ رکھتا ہے۔ اگر آپ اس سے دُعا کریں گے تو وہ آپ کے دِل میں آئے گا اور آپ سے بات کرے گا۔ جس راہ پر آپ کو جانا ہے وہ آپ کو اس راہ کی تعلیم بھی دے گا اور آپ کی راھنمائی بھی کرے گا۔
پاک رُوح کی تحریک کو فوری طور پر سمجھنا سیکھیں تاکہ خُدا کے ساتھ آپ کا ایک قریبی تعلق پیدا ہو۔ اس کے ساتھ تنہائی میں وقت گزاریں اور آپ کو کثرت کے ساتھ اَجر مِلے گا۔
صرف خُداوند کی حضوری ہی میں رہ کر ہمیں خُداوند سے قوّت ملتی ہے۔