
…محبت(ہمارے اندرخدا کی محبت)…نازیبا کام نہیں کرتی۔اپنی بہتری نہیں چاہتی۔ جھنجھلاتی نہیں،بدگمانی نہیں کرتی(اگر کوئی بدی کرتا ہے تو یہ اس پر توجہ نہیں دیتی)۔ ۱ کرنتھیوں ۱۳: ۵
جب ہمیں کوئی دُکھ پہنچاتا ہے تو یہ بہت ہی ضروری ہے کہ ہم فوراًمعاف کرنا سیکھ لیں تا کہ ہم روحانی طور پر مضبوط اور صحت مند رہ سکیں۔ مثال کے طور پراگرکوئی آپ کو دُکھ پہنچاتا ہے تواگلے دس سال تک اُس کو یاد کرکرکے اپنے آپ کو تکلیف نہ دیتے رہیں۔ عین ممکن ہے کہ وہ شخص آپ کے بارے میں سوچ بھی نہ رہا ہواورآپ سالوں پرانی بات کو لے کر بیٹھے رہیں۔ اس طرح کرنے سے صرف ایک ہی شخص کو تکلیف پہنچے گی اوروہ آپ ہیں۔
جب ہم نامعافی کی حالت میں رہتے ہیں،تو ہم حساب کتاب کرتے رہتے ہیں اور اپنے آپ کو دوسرے شخص سے بہتر ثابت کرنے میں لگے رہتے ہیں۔
ہماری شادی کے شروع کے دنوں میں جب میں اور ڈیو ایک دوسرے پر کڑھتے یا غصہ کرتے تھے تو میں ان کو ماضی کی کئی باتیں یاد دلایا کرتی تھی اور ڈیو مجھ سے کہتے تھے کہ ’’اتنی ساری باتیں تمہیں کس طرح سے یاد رہتی ہیں؟‘‘جی ہاں، میں نے اپنے دل میں ایک جگہ بنا رکھی تھی جہاں میں ان باتوں کو رکھتی اور یہ اندر سے مجھے کھا رہی تھیں۔ اورجب بھی ڈیو سے کوئی غلطی ہو جاتی تھی میں اس نئی غلطی کو بھی تمام پرانی باتوں میں شامل کر دیتی تھی اورمیرے دل میں کڑوا ہٹ کا ایک بڑا جن بن چکاتھا۔
خدا کا شکر ہو کہ میں نے زندگی گزارنے کا نیا طریقہ جان ہی لیا!جب ہم خدا کی محبت میں چلتے ہیں، تو ہم آزادی حاصل کرتے ہیں یعنی کسی کی غلطیوں اور اپنے دکھ درد کا حساب نہیں رکھتے!اگر آج آپ نامعافی کے سبب سے تکلیف اٹھا رہے ہیں تو خدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کی مدد کرے تاکہ آپ کوئی حساب کتاب نہ رکھیں۔آپ آج ہی اپنی کڑواہٹ سے چھوٹ سکتے ہیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں مزید حساب کتاب اور اپنے دِل میں نامعافی کو رکھنا نہیں چاہتا/چاہتی اس لئے ان کو تیرے سپرد کرتے ہوئے میں تجھ سے دُعا کرتا/کرتی ہوں کہ مجھے اُس محبت میں چلنے کی توفیق عنایت کر، جو’’اپنے خلاف کئے گئے کسی بُرے کام کا حساب نہیں رکھتی‘‘۔