حساس ضمیر

حساس ضمیر

اِسی لئے میں خود بھی (اپنے بدن کو ذلیل کرتا ہوں، اپنے جسمانی احساسات، بدنی بھوک، اور دنیاوی خواہشات کو مارتا ہوں اور ہر طرح سے کوشش کرتا ہوںکوشش میں رہتا ہوں کہ خُدا اور آدمیوں کے باب میں میرا دِل (غیر متززل اور بے داغ) مجھے کبھی ملامت نہ کرے۔  اعمال 24 : 16

خُدا کے قریب رہنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے دِلوں کو حساس بنائیں۔ حساس ضمیر ہمیں خُدا کے قریب رہنے کے قابل بناتا ہے۔ ہم حساس بن جاتے ہیں تاکہ اس کے ہاتھ کو محسوس کرسکیں اور آسانی سے امتیاز کرسکتے ہیں کہ کب ہمارا رویہ درست ہے اور کب غلط ہے۔ پھر ہم فوراً توبہ کرسکتے اور خُدا کی حیرت انگیز، تازہ رفاقت میں بحال ہوسکتے ہیں۔

بہانے نہ تراشیں بلکہ فرمانبرداری کریں، جب خُدا آپ پرآپ کی کوئی غلطی ظاہر کرتا ہے تو صرف یہ کہیں کہ "خُداوند آپ صیح ہیں، میں غلط ہوں۔ میرے پاس کوئی بہانہ نہیں ہے، برائے مہربانی مجھے معاف فرما اورمیری مدد کرتاکہ میں یہ کام دوبارہ نہ کروں۔”

اِس طرح کرنے سے خُدا کے لئے آپ کا ضمیر حیرت انگیز طورپر حساس ہوجائے گا۔ جب ہمارے دِل خُدا کے لئے حساس ہوتے ہیں تو اِس طرح  ہم لوگوں کے ساتھ اپنے برتاؤ میں نرم دِلی اختیار کرسکتے ہیں۔ یہ دنیا ایسے انسانوں سے بھری ہوئی ہے جو کچلے ہوئے، زخمی اور شکستہ دل ہیں اورجنھیں مہربانی اور خُدا کے مُحبّت بھرے ہاتھ کی ضرورت ہے۔ آئیں ہم ایسا وسیلہ بن جائیں جن  کے ذریعہ خُدا ایسے انسانوں کو چھوئے۔

جب خُدا کے لئے آپ کا دِل حساس ہوگا تو آپ اُس کی آواز زیادہ واضح طور پرسُن سکیں گے اور اُس کے کلام پر زیادہ مستعدی سے عمل کرسکیں گے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon