حقیقی اطمینان

حقیقی اطمینان

اُس نے جواب میں کہا لکھا ہے کہ آدمی صرف روٹی ہی سے جیتا نہ رہے گا بلکہ ہر بات سے جوخُدا کے منہ سے نکلتی ہے۔  متّی۔4 : 4

میرا خیال ہے کہ حقیقی اطمینان سے بڑھ کر کوئی بھی چیز نہیں ہے۔ صبح اُٹھیں اور یہ سوچیں، زندگی اچھّی ہے: خُدا کی تعریف ہو، میں مطمئین ہوں، اورجب رات کو جب بستر پر سونے کے لئے جائیں اور اس وقت بھی آپ مطمئین ہوں تو یہ حقیقی طور پر کثرت کی زندگی بسر کرنے کے مترادف ہے۔ دوسری طرف میرا خیال ہے کہ سب سے افسوس کی بات یہ ہوگی اگر ہم ہر وقت بے سکونی کی سب سے نچلی سطح پر زندگی بسر کریں۔

روحانی طور پراس بات کو پرکھنے کا طریقہ یہ ہے: خُدا کے ساتھ نزدیکی، شخصی اور گہرے تعلق کے علاوہ کوئی بھی چیز، جگہ یا کام  آپ کو حقیقی تسکین نہیں پہنچا سکتا۔ دولت، سیر وتفریح، تعطیلات، لباس، نئے مواقع، نیا سازوسامان اور نیا گھر، بیاہ شادی  اور اولاد یہ سب وہ چیزیں ہیں جو ہمیں کسی حد تک تو خوشی دے سکتیں ہیں۔ لیکن اگر ہم چیزوں کو پانے کی جستجو میں لگے رہیں گے یا اپنے اندر کی پیاس بجھانے کے لئے کوشاں رہیں گے تو ہم کبھی بھی مستقل  اور سَدا  مطمئین نہیں رہ سکتے ۔

بہت سے ایسے ناخوش اِیماندار ہیں جو کثرت کی زندگی بسر نہیں کرتے کیونکہ وہ غلط چیزوں کی تلاش میں ہیں! خُدا سے نزدیکی اور گہرے تعلق کو ترک نہ کریں کیونکہ اگر ایسا ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ آپ بخشنے والے کے نہیں بلکہ بخشش کے متلاشی ہیں!

دُنیا کی چیزیں حقیقی طور پر سکُون نہیں پہنچا سکتیں۔ ہمیشہ سب سے پہلے خُدا کی طرف نگاہ کریں وہی آپ کے دِل کی مُرادوں کو پورا کرے گا۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon