
کیونکہ جو دِل میں بھرا (زیادہ بہاؤ، بہت زیادہ افراط) ہے وُہی مُنہ پر آتا ہے۔ متّی 12 : 34
ہم جتنا لوگوں کی حوصلہ افزائی کریں گے اُتنا ہی اُن کا ردِ عمل بہتر ہوگا۔ درحقیقت تعریف سے لوگوں کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے جب کہ تنقید سے ان کی کارکردگی میں تنزلی واقع ہوتی ہے۔
ایک ایسے شخص کا انتخاب کریں جس کے ساتھ آپ بہتر تعلقات رکھنا چاہتے ہیں اور خلوص اور جارحانہ انداز میں اُس کی حوصلہ افزائی اور تعریف کرنا شروع کردیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ حیران ہوجائیں گے جب آپ ان کے ردِعمل کو دیکھیں گے جو بہتر ہوچکا ہوگا۔ ہوسکتا ہے آپ کو فکر ہو کہ ان کی غلطیوں کو نظر انداز کرنے سے وہ اس کا ناجائز فائدہ اُٹھا سکتے ہیں؟ یقیناً ایسا ہو سکتا ہے لیکن عام طور پر ایسا ہوتا نہیں ۔
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جس شخص کی حوصلہ افزائی کی جا تی ہے وہ حوصلہ افزائی کے لیے بہت مشکور ہوجاتا ہے، اور اس کا دل بدل جاتا ہے اور وہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے سخت محنت کرتا ہے۔ وہ اب اس لیے ایسا کر رہے ہیں کیونکہ یہ ان کا اپنا فیصلہ اور انتخاب ہے ان کے اس عمل کا وجہ یہ نہیں ہے کہ آپ ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
شُکرگزاری کی دُعا
تیرا شُکرہو اَے باپ کہ تُو نے اپنے کلام کے وعدوں کے ذریعے میری حوصلہ افزائی اور تعمیر کی ہے۔ میں دُعا کرتا/کرتی ہوں کہ تُومیری مدد کر تاکہ میں دوسروں کے لیے بھی ایسا کرسکوں۔ تیرا شُکر ہو کہ تُو نے آج مجھ پراِن لوگوں کی حوصلہ افزائی کے طریقہ ظاہر کئے ہیں جو میری زندگی میں موجود ہیں۔