خاص کرم

… تو تمہارا آسمانی باپ (جو کامِل ہے) جو آسمان پر ہے اپنے مانگنے والوں کو اچھّی چیزیں کیوں نہ دے گا ؟ متّی 7: 11

ہم میں سے ہر ایک کی یہ خواہش ہے کہ ہمیں مقبولیت ملے یا ہمیں شہرت ملے۔ کیا یہ فخر ہے؟ جی نہیں، اگرہم نے یہ مقام ذاتی عزائم یا اپنی خودغرضانہ کوششوں  کے نتیجہ میں نہیں بلکہ خُدا کی طرف سے پایا ہے اور اگر ہمارا مقصد  محض لوگوں کی توجہ کو اپنی طرف مرکوز کروانا نہیں ہے تو یہ فخر نہیں ہے۔

اگر میں بالکل سچ کہوں تو جب خُدا کسی شخص کو مقبولیت بخشتا ہے تو مجھے اِس بات سے بہت خوشی حاصل ہوتی ہے۔ یہ بڑے مزے کی بات ہے جب وہ کسی فردِ واحد کو الگ کرتا ہے تاکہ اُسے کسی خاص جلال کے مقام پر پہنچائے۔ کسی شخص کی زندگی میں خُدا کو بڑی قدرت کے ساتھ کام کرتے ہوئے دیکھنے سے حقیقی پرستش اور شُکرگزاری پیدا ہوتی ہے۔

خُدا کی نظر میں مقبولیت حاصل کرنا ہمیشہ بڑی خوشی کی بات ہے۔ ہم ایسے کام کی توقع باربار کرتے ہیں لیکن ایسا اکثر نہیں ہوتا۔ اُس کا ایک سبب ہم خود ہیں۔ بہت سے ایسے کام ہیں جو خُدا ہمارے لئے کرنا چاہتا ہے لیکن وہ نہیں کرتا کیونکہ ہم مانگتے نہیں ہیں۔ ہمارے نہ مانگنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ ہم خود کو قابل نہیں سمجھتے۔ لیکن قابل تو ہم میں سے کوئی بھی نہیں ہے، تو بھی اگر ہم مانگیں گے توخُدا ہمیں مقبولیت بخشے گا۔

اب وقت ہے کہ ہم اِیمان لائیں کہ خُدا ہمیں برکت دینا چاہتا ہے۔ وہ ہمیں اپنی مقبولیت بخشنا چاہتا ہے کیونکہ ہماری حیثیت خُدا کے چھڑائے ہوئے، معاف کئے ہوئے اور پیارے فرزند کی ہے، آج ہی اِس سچائی کو اپنے دِل میں بٹھا لیں: آپ خُدا کی آنکھ کا نور ہیں۔ وہ آپ سے پیار کرتا ہے!


ہمارا آسمانی باپ اپنے بچوں سے یہ توقع کرتا ہے کہ وہ ڈٹ جائیں اور وہ بنیں جس کے لئے خُداوند یسوع مسیح نے اپنی جان دی تھی۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon