
اور اپنے اعضا ناراستی کے ہتھیار ہونے کے لئے گناہ کے حوالہ نہ کیا کرو بلکہ اپنے آپ کو مردوں میں سے زندہ جان کر خدا کے حوالہ کرو اور اپنے اعضا راست بازی کے ہتھیار ہونے کے لئے خدا کے حوالہ کرو۔ رومیوں ۶: ۱۳
خدا نے ہم سے ہر ایک کو روح، جان اور بدن کے ساتھ خلق کیا ہے۔ ایماندار کی حیثیت سے ہمیں یہ سمجنا چاہیے کہ ہمارے خیالات،مرضی اور جذبات جان میں محفوظ ہیں۔ اور چونکہ یہ ’’خودی‘‘ سے بھری ہوئی ہےاور پاک روح کے تابع ہونا نہیں چاہتی اس لئے ضرورت ہے کہ اس کوصاف (پاکیزہ) کیا جائے۔
چونکہ ہمیں آزاد مرضی کےساتھ پیدا کیا گیا ہے، اس لئے کیا سوچنا ہےاس کا فیصلہ ہمارا ذہن کرتاہے، اور ضروری نہیں کہ وہ خیالات خدا کے خیالات ہوں۔
ہمارے ارادے ہماری خواہشات کو جنم دیتے ہیں، چاہے وہ خواہشات خدا کی مرضی کےخلاف ہی کیوں نہ ہوں۔
ہمارے جذبات ہمارے احساسات کا تعین کرتے ہیں، لیکن مسیح میں، ہمارے دلوں کو خدا اور اس کےکلام کے تابع ہونے چاہیں۔
خدا چاہتا ہے کہ ہم اپنے خیالات، خواہشات اور احساسات کو اس کی مرضی کے تابع کردیں۔ اور جب تک ہم ایسا نہیں کریں گے ہم ایس زندگی بسر نہیں کر سکتے جس میں گناہ پر فتح مندی حاصل ہو۔
خدا کو بتائیں کہ آپ اپنی جان میں اس کی مرضی کو چاہتے ہیں۔رومیوں ۶ باب میں، پولس ہمیں تاکید کرتا ہے کہ ہم اپنے آپ کو اس کے ’’سپرد ‘‘ کریں۔آج ہی فیصلہ کریں کہ آپ اپنی جان کو اپنے لئے استعمال نہیں کریں گے، اس کے بجائے آپ ’’اپنی خودی‘‘ کو خدا کے حوالہ کریں گے۔
جب ہماری جان پاک ہو جائے گی، تواس میں خدا کے خیالات، خواہشات اور احساسات ہوں گے،اور پھرہم اس کے جلال کا موثر ذریعہ بن جائیں گے۔
یہ دُعا کریں:
اَے خداوند، میرے خیالات، مرضی اور جذبات بعض اوقات تیرے کلام سے بغاوت کرتے ہیں، لیکن میں مزید اس طرح سے زندگی گزارنا نہیں چاہتا/چاہتی۔ اے باپ، میں اپنی جان کو تیرے سپرد کرتا/کرتی ہوں اور یہ جانتا/جانتی ہوں کہ ایسا کرنے کے بعد ہی تومجھے پاک کر ے گااور اپنی مرضی کو پورا کرنے کے لئے مجھے استعمال کرے گا۔