
میں نے خُداوند سے ایک درخواست کی ہے کہ میں اِسی کا طالب رہوں گا کہ میں عمر بھر خُداوند کے گھر میں رہوں تاکہ خُداوند کے جمال کو دیکھوں اور اُس کی ہَیکل میں اِستفِسار کیا کروں۔ زبور ۲۷: ۴
زندگی کو پیچیدہ نہیں ہونا چاہیے۔ یسوع نے اپنی جان اس لئے نہیں دی کہ ہم پیچیدہ، پریشانی سے بھری اور بے چارگی کی زندگی گزاریں۔ یوحنا ۱۰: ۱۰ میں بیان ہے کہ وہ اس لئے مواٗ کہ ہم زندگی پائیں اور اس سے لطف اندوز ہوں۔ جس لمحہ ہماری زندگی پیچیدہ ہو جاتی ہے ہماری خوشی جاتی رہتی ہے۔ ہمیں سیکھنا ہے کہ کس طرح دباوٗ کے بغیر زندگی گزاریں اور بے انتہا مصروفیت کے طرزِ زندگی کو چھوڑ دیں۔
سادہ طرزِ زندگی اس کے متضاد ہے۔ سادگی سے مراد’’ایک کام ‘‘ خدا نے میرے ساتھ سادہ زندگی گزارنے کی بابت کلام کیا۔ اس نےمجھے پر ظاہر کیا کہ سادہ زندگی گزارنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ ہے ’’خدا کے طالب رہنا‘‘۔
خدا چاہتا ہے کہ ہم صرف اُسی کے طالب رہیں۔ وہ اپنے کلام میں ہمیں فرماتا ہے کہ جب ہم ایک چھوٹے بچہ کی طرح اس کے پاس آئیں گے تب ہی اس کی بادشاہی کے وارث بنیں گے۔ جب ہم اس کے پاس ایک چھوٹےبچہ کی طرح آتے ہیں تو دراصل ہم اس پر اپنے ایمان کا اظہار کرتے ہیں۔
سننے اور پڑھنے میں تو یہ بہت ہی آسان معلوم ہوتا ہے، عین ممکن ہے کہ آپ اس کو پیچدہ بنانا چاہیں…لیکن ایسا نہ کریں! آپ کے لئےخدا کا منصوبہ بہت سادہ ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کو یہ بات سمجھ میں نہ آئے، لیکن خدا کے متعلق کوئی بات بھی پیچیدہ نہیں ہے اور وہ چاہتا ہے کہ آپ بھی پیچیدہ نہ بنیں۔ آج ہی اس کے پاس آئیں اور اس سے کہیں،’’میں ایمان لاتا/ لاتی ہوں‘‘۔ اس کے طالب بن جائیں
یہ دُعا کریں:
اَے خدا،میں تجھ پربھروسہ کرتا/کرتی ہوں۔ میں پیچیدہ طرزِ زندگی کے باعث بوجھ تلے زندگی بسر نہیں کرنا چاہتا/چاہتی، اس لئے میں آج ہی تیرا/تیری طالب بن کرسادہ زندگی کو اپنا نے کا فیصلہ کرتا/کرتی ہوں۔ میری رہنمائی کرتاکہ میں تیرے سادہ منصوبہ پر چل سکوں۔