خدا کے وقت کو قبول کریں

خدا کے وقت کو قبول کریں

…تو خدا اُن کو فلستیوں کے ملک کے راستہ سے نہیں لے گیا اگرچہ اُدھر سے نزدیک پڑتا کیونکہ خدا نے کہا ایسا نہ ہو کہ یہ لوگ لڑائی بھڑائی دیکھ کر پچھتانے لگیں اور مصر کو لوٹ جائیں۔ بلکہ خدا اُن کو چکر کھلا کر بحرِ قلزم کے بیابان کے راستہ سے لے گیا اور بنی اسرائیل ملکِ مصر سے مسلح نکلے تھے۔ خروج ۱۳: ۱۷۔۱۸

خدا ہماری زندگی میں اُمیدیں اورخواب رکھتا ہےلیکن وہ اُن کے پورا ہونے کےوقت سے ہمیں آگاہ نہیں کرتا۔ اگرچہ صیحح وقت کے نہ جاننے کی وجہ سے ہم پریشان ہو جاتے ہیں اور بعض اوقات یہی وہ چیز ہے جس کی وجہ سے اکثر ہم اُس کے منصوبہ میں قائم رہتے ہیں۔ جب ہم خدا کے منصوبے کو قبول کرتے ہیں تو ہم اُمید میں رہنا اور اپنی زندگیوں سے لطف اندوز ہونا سیکھ لیتے ہیں اور اِسی دوران خدا ہمارے مسائل کو حل کرنے کے لئے کام کررہا ہوتا ہے۔

خروج ۱۳: ۱۷۔۱۸ میں ہمیں بتایا گیا ہے کہ خدا بنی اسرائیل کو لمبے اور مشکل راستے سے وعدہ کی سرزمین میں لے گیا کیونکہ وہ جانتا تھاکہ وہ اُس وقت وہ اُس ملک میں بسنے کے لئے تیارنہیں تھے۔ وقت کا تقاضا بھی تھا اوراُن کی تربیت بھی ضروری تھی اِس لئےاُن کو کچھ مشکل حالات میں سے گزرنا ضرور تھا۔ اِس عمل میں خدا نے اُن کی فکر کرنا نہ چھوڑا،وہ اُن پر ظاہرکرتا رہا کہ وہ اُن سے کیا چاہتا ہے۔

ہماری زندگیوں میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے…خدا کا تربیتی وقت تقاضا کرتا ہے کہ ہم اُس کی مرضی کو پورا کریں اور چاہیے کہ ہم بغیرسوال و جواب اوراَندازے لگاتے ہوئے اُس کی فرمانبرداری کریں۔ کسی بھی کام کا دورانیہ کتنا ہی لمبا کیوں نہ ہو ہمیں اُسے قبول کرنا چاہیے اوراِیمان رکھنا چاہیے کہ خُدا نے جو وقت ٹھہرایا ہے وہ ہی اچھّا ہے۔


یہ دُعا کریں:

اَے خدا میں تیرے وقت کو تو نہیں جانتا/جانتی لیکن میں اُسے قبول کرتا/کرتی ہوں کیونکہ تیرے راستے ہمیشہ کامل ہیں اور میں تجھ پر پورے طورپر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon