خوف میں رہنے سے اِنکار کریں

خوف میں رہنے سے اِنکار کریں

اور خُداوند ہی تیرے آگے آگے چلے گا۔ وہ تیرے ساتھ رہے گا۔ وہ تُجھ سے نہ دست بردار ہو گا نہ تُجھے چھوڑے گا سو تُو خَوف نہ کر اور بے دِل نہ ہو۔  اِستِثنا  31 : 8

خوف ایک ایسی رُوح ہے جو احساسات کو جنم دیتی ہے۔ جب خُدا نے یشوع سے کہ وہ  خوف زدہ نہ ہو تو وہ اُسے یہ حکم نہیں دے رہا تھا کہ وہ خوف کو "محسوس” نہ کرے؛ وہ اُسے حکم دے رہا تھا کہ اسے جس خوف کا سامنا ہے وہ اس کے آگے ہار نہ مانے۔

میں اکثر لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ وہ "ڈرتے ہوئے کر گزریں۔” اصل میں اس کا  مطلب یہ ہے کہ جب خوف آپ پر حملہ آور ہو تو آپ آگے بڑھیں اور جو کچھ خُدا آپ کو کرنے کے لیے کہہ رہا ہے وہ کریں۔ آپ وہ کام جو خُدا نے آپ سے کرنے کے لئے کہا ہے اُسے کریں چاہے آپ کے گھٹنے کانپیں یا آپ کی ہتھیلیوں میں پسینہ آرہا ہو۔ آپ وہ کام کریں۔ "ڈرو نہیں” کا یہی مطلب ہے۔

ہم شُکر گزار ہوسکتے ہیں کہ جب ہم خوف محسوس کرتے ہیں تو ہمارے پاس غوروفکر کرنے کے لیے کلام ہے۔ خُدا کے وعدے ہمیں آگے بڑھتے رہنے کی تقویت دیتے ہیں، چاہے ہم کیسا محسوس کریں۔ خُدا کے کلام کے وسیلہ سے آپ کے اندراِیمان پیدا ہوتا ہے جس کی آپ کو ضرورت ہے تاکہ آپ اپنے احساسات اور خوف پر قابو پا سکیں۔


شُکرگزاری کی دُعا

تیرا شُکریہ اَے باپ کہ مجھے خوف کے احساس میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اپنے جذبات کے باوجود،  تیری مدد سے میں آگے بڑھ سکتا/سکتی ہوں اور وہ کر سکتا/سکتی ہوں جو تُو نے مجھے کرنے کے لیے بُلایا ہے۔ تیرا شُکریہ، اَے باپ کہ میں خوف زدہ ہونے کے باوجود یہ کام کر سکتا/سکتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon