اُن عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے۔ اُس کے عجائِب اور مُنہ کے احکام کو یاد رکھّو۔ (زبور ۱۰۵ : ۴)
جب یہوسفط بادشاہ نے سُنا کہ ایک بہت بڑی فوج یہوداہ پر حملہ کرنے کے لئے جمع ہو رہی ہے، وہ جانتا تھا کہ اُسے کیا کرنا چاہیے۔ اُسےانسانوں کی مشورت کی نہیں بلکہ براہٗ راست خُدا کی آواز سننے کی ضرورت تھی۔
بے شک یہوسفط نے اِس سے پہلے بہت سی جنگیں لڑی تھیں تو کیا وہ ان جنگوں میں استعمال ہونے والے حربوں کواس جنگ میں استعمال نہیں کرسکتا تھا؟ کچھ چیزیں ماضی میں بہت کارآمد ثابت ہوتی ہیں لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ہوسکتا ہے کہ وہ موجودہ حالات میں بے سود ہوں جب تک کہ خُدا ان پر تازہ مسح نہ بھیجے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ کسی پرانے طریقہ کار کو مسح کرکےاُس کے وسیلہ سے کام کرے لیکن وہ ہمیں بالکل نئی سمت ، اور ہدایت بھی عطا کرسکتا ہے جس سے ہم پہلے ناواقف ہوں۔ ہمیں ماضی میں کام آنے والے طریقہ کار، فارمولوں اورراہوں کی طرف نہیں بلکہ ہمیشہ خُدا کی طرف دیکھنا ہے۔ ہمارے دھیان، زور اور رسَد کا منبع صِرف اور صِرف خُدا ہی ہوناچاہیے۔
یہوسفط یہ جانتا تھا کہ اگر وہ خُدا کی آواز نہیں سُنے گا تو وہ کامیاب نہیں ہوگا۔ ایمپلیفائیڈ بائبل میں اُس کی خُدا کی آواز سُننے کی ضرورت کو ’’اس کی اشد ضرورت ‘‘ کہا گیا ہے۔ یہ ایسی چیز تھی جس کے بغیر اس کا گزارا نہیں ہوسکتا تھا؛ یہ اس کی اہم ضرورت تھی۔ یہ اس کی زندگی اور اس کے لوگوں کی سلامتی کے لئے بے حد ضروری تھا۔
ہوسکتا ہے کہ آپ بھی ایسے ہی حالات سے دوچار ہوں ۔ شاید آپ کو بھی خُدا کے تازہ کلام کی ضرورت ہو۔ شاید آپ یہ محسوس کریں کہ آپ ڈوبنے ہی والے ہیں۔ شاید بچنے کےلئےآپ شخصی طور پر خُدا کی آواز سُننے کے لئے بے تاب ہوں ۔
جتنا آپ خُدا کی آواز سُننے کے لئے بے تاب ہیں اُس سے کہیں زیادہ وہ آپ سے بات کرنے کے لئے بے تاب ہے۔ اپنا وقت اور توجہ اس کودینے کے وسیلہ سے اس کی تلا ش کریں، آپ نااُمید نہیں ہوں گے۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: آج خُد اکا تازہ کلام سُننے کے لئے تیار رہیں۔