اور دُعا کرتے وقت غَیر قَوموں کے لوگوں کی طرح بَک بَک نہ کرو کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بُہت بولنے کے سبب سے ہماری سُنی جائے گی۔ متّی 6 : 7
خُداوند یسوع میح نہ صرف یہ چاہتا ہے کہ ہم مل کر جماعت کی صورت میں دُعا کرنا سیکھیں (متّی 6:9- 13 دیکھیں) بلکہ وہ انفرادی طور پر بھی ہماری زندگی میں کام کرنا چاہتا ہے۔ وہ ہمیں جہاں اور جس جگہ کی بنیا پر قبول کرتا ہے اور ہماری مدد کرتا ہے تاکہ ہم دُعا کا ایسا طریقہ دریافت کریں جو ہماری شخصیت سے مطابقت رکھتا ہو اور اس کے ساتھ ہمارے تعلق کو مضبوط کرے۔
ہمیں شُکرگزاری کرنی چاہیے کیونکہ خُدا بہت زیادہ تخلیقی ہے اور وہ زمین پر رہنے والے ہر فرد کوایک ہی انداز میں دُعا کرنے کے لئے تیار نہیں کرتا۔ وہی ہے جس نے ہم سب کو یکتا اور الگ تخلیق کیا ہے اور ہماری انفرادیت میں مسرور ہوتا ہے۔ بلاشبہ، "دُعا کے اصول” ہیں جو تمام ایمانداروں پر لاگو ہوتے ہیں لیکن خُدا ہم میں سے ہر ایک کی انفرادی طور پر رہنمائی کرتا ہے۔ دُعا میں کسی اور کی نقل کرنے کا دباؤ محسوس نہ کریں۔ اگر آپ ویسے ہی دُعا کرتے ہیں جیسا کہ خُداوند آپ کی رہنمائی کرتا ہے تو آپ حیران رہ جائیں گے کہ یہ آپ کی دُعائیہ زندگی میں کیا تبدیلی لائے گا۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، میں تجھ پرانحصار کرتا/کرتی ہوں کہ تو ہی مجھے دُعا کرنا سکھائے گا۔ گفتگو کرنے کا میرا اپنا یکتا انداز ہے اس کے لئے میں تیرا/تیری شکرگزار ہوں۔ جب میں اپنی روزمرہ کی دُعائیہ زندگی میں تیرے ساتھ وقت گزارتا/گزارتی ہوں تو میری مدد کر کہ جو تُو نے مجھے دیا ہے اسے استعمال کروں۔