خُدا کہاں ہے؟

جب تک خُداوند مِل سکتا ہے اُس کے طالبِ ہو [ضرورت اور حق کے طور پر اس کوحاصل کرنا]۔ جب تک وہ نزدیک ہےاُسے پُکارو۔                          (یسعیاہ ۵۵ : ۶)

اپنی خدمت کے دوران بارہا لوگوں نے مجھ سے یہ پوچھا کہ ’’میں خُدا کی حضوری کو کیوں محسوس نہیں کرتا/کرتی؟‘‘ بہت دفعہ میں نے خود سے بھی یہی سوال کیا ہے۔

صحائف کے وسیلہ سے ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ جب ہم سے کوئی ایسا کام سرزد ہےجاتا ہے جس سے پاک رُوح رنجیدہ ہوجاتا ہے تو وہ ہمیں چھوڑ کر نہیں جاتا (دیکھیں عبرانیوں ۱۳ : ۵)۔ دراصل اُس نے مصائب میں ہمارے ساتھ رہنے کا وعدہ کیا ہے ہمیں چھوڑنے اورترک کرنے کا نہیں۔

پاک رُوح ہمیں کبھی نہیں چھوڑتا لیکن وہ کبھی کبھار ’’روپوش‘‘ہوجاتا ہے۔ میں اس کو اس طرح سے بیان کرنا چاہتی ہوں کہ کبھی کبھار خُدا ہمارے ساتھ بچّوں کی طرح پیش آتا ہے اور ہم سے ایسا سلوک کرتا ہے، جب تک کہ ہم شدّت سے اُس کی کمی محسوس کرتے ہوئے اسے ڈھونڈنے نہیں لگ جاتے۔ اور جب ہم اُس کی تلاش کرتے ہیں وہ وعدہ کرتا ہے کہ ہم اُس کو پا لیں گے (دیکھیں ۱ تورایخ ۲۸ : ۹؛ یرمیاہ ۲۹ : ۱۳)۔

کلام مقّدس میں خُدا بار بار کہتا ہے کہ ہم اُس کو ڈھونڈیں ۔۔۔۔۔۔ اُس کے چہرے کے متلاشی ہوں، اپنی زندگی میں اُس کی مرضی اورمقصد کو تلاش کریں۔ ڈھونڈنے کا مطلب ہے چاہنا اور اس کے متلاشی ہونا اور اپنی پوری طاقت سے اُس کے پیچھے جانا۔ ہمیں یہ بھی بتایا گیا ہے ہے کہ اس کو سویرے ہی دِل سے اور سرگرمی سے ڈھونڈیں۔ اگر ہم خُدا کو نہیں ڈھونڈتے ہم مایوسی کی زندگی بسر کریں گے۔ خُدا کو ڈھونڈنا ایک ایسا کام ہے جس کو کرنے کی ہدایت خُدا خود دیتا ہے؛ یہ خدا کےساتھ چلنے میں مرکزی پہلو ہے اور ہماری رُوحانی ترقی کے لئے بے حد ضروری ہے۔ خُدا کو بتائیں کہ وہ آپ کے لئے کتنا اہم ہے اور یہ کہ آپ اُس کے بغیر کچھ بھی نہیں کرسکتے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:  ہر روزاُس سے کہیں کہ وہ آپ کی زندگی کے تمام معاملات اور پہلووٗں میں شامل ہو اوریوں  خُدا کو تعظیم دیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon