اور میری تقریر اورمیری منادی میں حکمت کی لبھانے والی (دلفریب اور فخریہ) باتیں نہ تھیں بلکہ وہ [پاک] رُوح اور قدرت سے ثابت ہوتی تھی… تاکہ تمہارا اِیمان اِنسان کی حکمت (انسانی فلسفہ) پر نہیں بلکہ خُدا کی قدرت پرموقوف ہو۔ (ا کرنتھیوں ۲ : ۴۔۵)
عِلم حاصل کرنا ضروری ہے لیکن ہمیں یہ کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ خُدا کی حکمت دنیاوی عِلم اورانسانی فلسفہ سے زیادہ بہتراور قیمتی ہے۔ پولس رسول بہت زیادہ تعلیم یافتہ شخص تھا لیکن اس نے زور دے کر کہا کہ اُس کا دنیاوی عِلم نہیں بلکہ خُدا کی قدرت کے باعث اُس کی منادی قدرت کا باعث ٹھہری۔
میں بہت سے لوگوں کو جانتی ہوں جو کالج سے اعزازات اور اَسناد کے ساتھ گریجوٹ ہوتے ہیں لیکن پھر بھی نوکری پانےمیں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ لیکن دوسری طرف میں ایسے لوگوں کو بھی جانتی ہوں جن کو کالج جانے کا موقع نہیں ملا اوروہ خُدا کی بھلائی پر بھروسہ کرتے ہوئے بہترین نوکری حاصل کرلیتے ہیں۔ آپ کس پر بھروسہ کرتے ہیں؟ خُدا پر یا اپنے عِلم پر؟ اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہمارے پاس کتنا عِلم ہے ، یا ہمارے کن لوگوں کے ساتھ تعلقات ہیں ہمارا بھروسہ صرف اور صرف مسیح پراور اُس کی قدرت پر ہونا چاہیے۔
پولس نے ۱ کرنتھیوں ۱ : ۲۱ میں ذکر کیا ہے کہ دُنیا بہت زیادہ حکمت اور فلسفہ کے باوجود خُدا کو جاننے میں ناکام ہے،لیکن اس نے خود کو ظاہر کرنے اور انسانیت کو بچانے کے لئے منادی کی بے وقوفی کو استعمال کیا۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ کچھ لوگوں کے لئے تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بچّوں کی مانند اِیمان رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ اگر ہم محتاط نہ ہوں توبہت زیادہ ذہنی عِلم اور منطق دراصل ہمارے خلاف کام کرسکتا ہے کیونکہ ہم خُدا کو صرف رُوح اور دِل سے جان سکتے ہیں اپنے دماغ سے نہیں۔ اس بات کی یقین دہائی کرلیں کہ زندگی کے تمام معاملات میں راھنمائی کے لئے آپ کا اِیمان خُدا کی قدرت پر ہو کسی انسانی فلسفہ میں نہیں ۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کی قدرت آپ کی زندگی میں موجود ہر رکاوٹ کو عبور کرسکتی ہے۔