
میں یہ درخواست نہیں کرتا کہ تو اُنہیں دنیا سے اُٹھا لے بلکہ یہ کہ اُس شریر سے اِن کی حفاظت کر۔جس طرح میں(حق پر) دنیا(دنیاوی اور دنیا سے تعلق) کا نہیں یہ بھی دنیا کے نہیں۔ یوحنا ۱۷: ۱۵۔۱۶
بہت سے لوگ آج کل مسلسل بوجھ کے نیچے دبے رہتے ہیں۔ اور اپنی حد سے زیادہ کام کرتے ہیں۔ جس کے نتیجہ میں وہ تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں اورلوگ ہر قسم کے دباوٗ،پریشانی، حوصلہ شکنی اورمنفیت میں جی رہے ہیں۔ لیکن خوشی کی خبر یہ ہے کہ یوحنا ۱۷باب کے مطابق ہم دنیا میں تو ہیں لیکن ہم دنیا کے نہیں ہیں۔ ہمیں دنیا کے نظام کے تحت زندگی گزارنے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی دنیا کے مطابق عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارا رویہ اورعمل بالکل مختلف ہوناچاہیے۔
دنیا کے لوگ مصائب میں پریشان اور حوصلہ شکن ہوجاتے ہیں لیکن یسوع نے یوحنا ۱۴: ۲۷ میں کہا کہ ہمیں نہ تو اُلجھنا نہ پریشان اور نہ ہی بے دل ہونا ہے۔یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ ہمارا رویہ دنیا سے مختلف ہوسکتا ہے۔
میں نے دیکھا ہےکہ درست رویہ اورعمل کسی بھی حالت کو مکمل طور پر تبدیل کرسکتا ہے۔ درست رویہ خدا کے لئے دروازہ کھول کر اس کو موقع دیتا ہے کہ وہ مافوق الفطرت طریقہ سے کام کرے اور آپ کی مدد کرے۔ درست رویہ کی بدولت ہم دنیا میں تو ہوتے ہیں لیکن دنیا کے نہیں ہوتے اگرچہ ہم اس سے گھرے ہوتے ہیں۔
یاد رکھیں کہ چونکہ ہم مسیح میں ہیں ہم بڑے اطمینان، اور اعتماد سے دنیا کی مشکلات کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا تونے فرمایا ہے کہ اگرچہ میں دنیا میں ہوں لیکن مجھے اس کا بننے کی ضرورت نہیں ہے۔ آج ہی میں تیرے رویہ اور سوچ کو اپناتا/اپناتی ہوں۔ اس دنیاکے بیچ میں ہونے کے باوجود میں تیرے اطمینان اور مسیح کی سوچ کو اپنانے کا فیصلہ کرتا/کرتی ہوں۔